نئی دہلی//
وزیر اعظم نریندر مودی نے منگل کے روز اپوزیشن پارٹیوں پر الزام عائد کیا کہ وہ پارلیمنٹ میں سکیورٹی چُوک کے واقعہ کو خاموش اور بالواسطہ حمایت فراہم کررہی ہیں اور اس بات پر زور دیا کہ وہ اپنے طرز عمل کی وجہ سے۲۰۲۴ کے لوک سبھا انتخابات میں مزید کم تعداد کے ساتھ اپوزیشن میں رہیں گی۔
اس سال بی جے پی پارلیمانی پارٹی کے آخری اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مودی نے ۲۰۲۴کے لوک سبھا انتخابات کیلئے حکمراں اتحاد کی انتخابی مہم کا موضوع بہت زیادہ واضح کیا۔
پارلیمنٹ کی کارروائی میں خلل ڈالنے کیلئے اپوزیشن پارٹیوں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے مودی نے کہا کہ وہ حالیہ اسمبلی انتخابات میں اپنی شکست سے مایوس ہوکر اس واقعہ کو سیاسی رنگ دے رہے ہیں۔’’اپوزیشن کا مقصد میری حکومت کو اکھاڑ پھینکنا ہے لیکن حکومت کا مقصد ہندوستان کے روشن مستقبل کو یقینی بنانا ہے‘‘۔
وزیر اعظم نے کہا کہ کچھ لوگ بی جے پی کو اقتدار سے ہٹانے کے ارادے سے متحد ہو رہے ہیں جبکہ ہم محب وطن ہیں جو ہندوستان کی بہتری کے لئے کام کر رہے ہیں۔
پارلیمانی امور کے وزیر پرہلاد جوشی نے وزیر اعظم کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ وہ حکومت کو ہٹانے کے لئے اپنی طاقت کا استعمال کر رہے ہیں جبکہ ہم ہندوستان کی بہتری کیلئے اپنی طاقت کا استعمال کر رہے ہیں۔
مودی نے زور دے کر کہا کہ پارلیمنٹ میں اپوزیشن کا طرز عمل اس بات کو یقینی بنائے گا کہ ۲۰۲۴ کے لوک سبھا انتخابات میں ان کی تعداد میں مزید کمی آئے گی جبکہ بی جے پی اپنی نشستوں میں اضافہ کرے گی۔
آڈیٹوریم میں کچھ خالی قطاروں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے جہاں بی جے پی کے تمام ممبران پارلیمنٹ جمع ہوئے تھے ، انہوں نے کہا کہ یہ۲۰۲۴ کے انتخابات کے بعد بھر دی جائیں گی۔
۱۳دسمبر کو لوک سبھا چیمبر میں دو افراد کے وزیٹرز گیلری سے چھلانگ لگانے اور دھوئیں کے ڈبے کھولنے کے واقعہ کا حوالہ دیتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ جو کوئی بھی جمہوریت میں یقین رکھتا ہے وہ اس طرح کی حرکت کو قبول نہیں کرے گا۔انہوں نے مزید کہا کہ اس عمل کی متحد ہو کر مذمت کی جانی چاہیے تھی۔
مودی نے کہا ’’ بدقسمتی سے میں دیکھ رہا ہوں کہ اپوزیشن انتخابات میں شکست کی مایوسی کو باہر نکال رہی ہے اور اس پورے واقعے کو سیاسی رنگ دے رہی ہے۔ یہاں تک کہ وہ اس کی خاموش اور بالواسطہ حمایت بھی کر رہے ہیں جو تشویش ناک ہے‘‘۔ انہوں نے کہا کہ اس واقعہ کی حمایت کرنا اور اس طرح کی باتیں کرنا جو وہ کر سکتے تھے پریشان کن اور قابل مذمت ہے۔
وزیر اعظم نے بنارس میں سنکلپ ریلی میں شرکت کا تجربہ شیئر کرتے ہوئے کہا کہ لوگوں کے ردعمل کو دیکھ کر ہمارا اعتماد کئی گنا بڑھ گیا ہے ۔
سابق مرکزی وزیر روی شنکر پرساد نے کہا کہ میٹنگ میں وزیر اعظم نے کہا کہ فی الحال ہال کے ڈھائی بلاک میں بی جے پی ممبران پارلیمنٹ بھرے ہوئے ہیں لیکن۲۰۲۴میں آنے والے الیکشن کے بعد پورا بلاک بی جے پی ممبران پارلیمنٹ سے بھر جائے گا۔
وزیر اعظم مودی نے بی جے پی ممبران پارلیمنٹ سے کہا کہ وہ سرمائی اجلاس کے بقیہ دنوں میں ایوان میں موجود رہیں تاکہ ضروری بلوں کو منظور کیا جا سکے ۔