سرینگر //
صوبائی کمشنر کشمیر‘وِجے کمار بدھوری کو بتایا گیا ہے کہ ۲۰۰میگاواٹ بجلی کی اضافی الاٹمنٹ کے بعد وادی میں بجلی صورتحال میں بہتری آئی ہے ۔
صوبائی کمشنر کشمیرنے آج کشمیر پاور ڈسٹری بیوشن کارپوریشن لمٹیڈ( کے پی ڈی سی ایل ) کی ایک میٹنگ طلب کی جس میں صوبہ کشمیر میں بجلی کی صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔
میٹنگ کے آغاز میں ایم ڈی کے پی ڈی سی ایل نے پاورپوائنٹ پرزنٹیشن کے ذریعے کشمیر میں بجلی کی صورتحال کے بارے میں جانکاری دی ۔اُنہوں نے بتایا کہ وادی کشمیر میں۲۰۰میگاواٹ بجلی کی اضافی الاٹمنٹ کے بعد کوئی پریشانی نہیں ہوئی ہے۔
صوبائی کمشنر نے افسران سے خطاب کرتے ہوئے متعلقہ اَفسران کو ہدایت دی کہ وہ سخت سردی کی صورت میں اِنسانی ہمدردی کا مظاہرہ کریں اور عوام کی مشکلات کو کم کرنے کیلئے خراب ڈسٹری بیوشن ٹرانسفارمر کو تبدیل کریں۔
بدھوری نے صوبہ کشمیر کے شہری اور دیہی علاقوں میں میٹرڈ اور نان میٹرڈ میں اوسط کٹوتی کے اَوقات کی ضلع وار تفصیلات کا جائزہ لیا۔
میٹنگ میں کے پی ڈی سی ایل کی موجودہ ڈسٹری بیوشن ٹرانسفارمر بفر سٹیٹس اور متبادل وقت پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ اُنہوں نے متعلقہ اَفسران کو ہدایت دی کہ وہ ہر ضلع میں ڈی ٹیز کے وافر بفر سٹاک کو یقینی بنائیں اور ساتھ ہی یہ بھی یقینی بنایا جائے کہ ڈی ٹیز کی مختلف صلاحیتیں ڈی ٹیز کی مساوی صلاحیت کو بدلنے کیلئے بفر میں موجود ہوں۔
میٹنگ کو جانکاری دی گئی کہ خراب ٹرانسفارمروں کی مرمت میں لگنے والا اوسط وقت کم کیا گیا ہے جس کی بحالی کا وقت شہری علاقوں میں ۱۲گھنٹے اور دیہی علاقوں میں ایک دن ہے۔
میٹنگ میں پی ایم ڈی پی ۔ یو مرحلہ اوّل اور مرحلہ دوم کے تحت سمارٹ میٹرنگ کی صورتحال کا بھی جائزہ لیا گیا۔
صوبائی کمشنر نے اپنے دفتر سے روزانہ کی بنیاد پر خراب شدہ ڈی ٹیز کی رائے طلب کی۔ اِس کے علاوہ جہاں تبدیلی میں ایک دن سے زیادہ وقت لگا ہے۔اُنہوں نے ضلع ترقیاتی کمشنروں اور دیگر متعلقہ افسران کو ہدایت دی کہ وہ بجلی چوری کے خلاف بھرپور طریقے سے مہم چلائیں تاکہ بجلی چوری کو روکا جا سکے۔
میٹنگ میںضلع ترقیاتی کمشنر سرینگر، منیجنگ ڈائریکٹرکے پی ڈی سی ایل، چیف اِنجینئر کے پی ڈی سی ایل اور کے پی ٹی سی ایل ، جنریشن وپلاننگ اینڈ پروکیورمنٹ کشمیر اور دیگر متعلقہ افسران کے علاوہ صوبہ کشمیر کے تمام ضلع ترقیاتی کمشنروں نے بذریعہ ذاتی طو رپر او ربذریعہ ویڈیو کانفرنسنگ شرکت کی۔