سیاستدان دعوے کرنے میں ماہر ہیں… ماہر کیا ‘ ہمارا ماننا ہے کہ دعویٰ کرنے کا حق صرف سیاستدانوں کو ہی ہو نا چاہئے ‘کسی عام خام کو نہیں … بالکل بھی نہیں … کہ جو بات سیاستدانوں کے دعوؤں میں ہے‘ وہ کسی اور کے دعوؤں میں نہیں ہے اور… اور بالکل بھی نہیں ۔ ان کے دعوؤں میں رفتار ہے ‘یعنی یہ دعوے کرنے میں سب سے آگے رہتے ہیں‘ ان کے دعوؤں میں چھل اور کپٹ ہے‘ ان کے دعوؤں میں جھوٹ اور فریب ہے‘ ان کے دعوؤں میں مکر اور دھوکہ ہے … اور … اور سب سے بڑھ کر ان کے دعوؤں میں ایک ادا ہے… ایسی ادا جو صرف سیاستدانوں کے پاس ہے‘ کسی اور کے پاس نہیں کہ … کہ یہ دعوے بھی کچھ اس ادا سے کرتے ہیں کہ اس پر یقین نہیں بلکہ سو فیصد یقین کرنے کو جی چاہتاہے ۔ آئے روز کشمیر میں سیاسی جماعتیں دعوے کرتے رہتے ہیں … یکساں دعوے ‘یہ دعوے ایک جیسے ہوتے ہیں… کانگریس کے وقار رسول وانی نے بھی دعوے کرتے رہتے …یہ دعوے کہ اگلی حکومت… جموں کشمیر میں اگلی حکومت کانگریس کی ہو گی اور… اور اپنے رینا صاحب ‘ رویندر رینا صاحب تو یہ رٹ اب کئی برسوں سے لگا بیٹھے ہیں کہ جموں کشمیر میں اگلی سرکار ان کی جماعت کی ہی ہو گی… بی جے پی کی ہو گی ۔اب سوال یہ ہے کہ دونوں نے جموں کشمیر میں اپنی اپنی جماعت کی حکومت بن جانے کے دعوے کیوں کرتے ہیں… صاحب وجہ تو ہمیں معلوم نہیں ہے اور بالکل بھی نہیں ہیں… لیکن … لیکن اس میں برا ماننے کی بھی کوئی بات نہیں ہے اور… اور اس لئے نہیں ہے کیوں کہ سیاستدانوں کے پاس کرنے کو تو کچھ ہو تا نہیں ہے اور … اور بالکل بھی نہیں ہو تا ہے… سوائے دعوؤں اور وعدوں کے… نہیں صاحب ہم یہ نہیں کہہ رہتے ہیں کہ سیاستدان کچھ نہیں کرتے ہیں… ما شاء اللہ وہ بہت کچھ کرتے ہیں… اپنے لئے کرتے ہیں اور… اور اپنوں کیئے بھی… عام جنتا کیلئے نہیں… آپ اور ہمارے لئے نہیں … بالکل بھی نہیں کہ… کہ آپ اور ہمارے لئے وہ دعوے اور وعدے کرتے ہیں… اور… اور اپنے وقار رسول وانی اور رینا جی یا کوئی اور صاحب بھی ایسا ہی کرتے ہیں… کشمیر میں اگلی حکومت بنانے کا دعوے ۔ ہے نا؟