سرینگر//
منشیات کا کاروبار کرنے والوں کے خلاف اپنا کریک ڈاون جاری رکھتے ہوئے جموں وکشمیر پولیس نے اننت ناگ اور ہندواڑہ میں دو منشیات فروشوں کی گرفتاری عمل میں لا کر ان کے قبضے سے ممنوع نشیلی اشیاء برآمد کی ہے۔
پولیس کے ایک ترجمان نے بتایا کہ جنوبی ضلع اننت ناگ میں تل کھن کراسنگ کے نزدیک جمعرات کے روز پولیس نے ناکہ لگایا جس دوران ایک گاڑی کو روک کر اس کی تلاشی لی گئی۔انہوں نے بتایا کہ دوران تلاشی گاڑی سے ۲۳کوڈین بوتلیں برآمد ہوئیں ، پولیس نے گاڑی کے ڈرائیور محمد رفیق وار ولد غلام حسن ساکن شر پورہ فرصل کی گرفتاری عمل میں لاکر اسے سلاخوں کے پیچھے دھکیل دیا۔
ترجمان نے بتایا کہ ہندواڑہ میں نیلی پورہ ماگام کے نزدیک پولیس نے ایک مشتبہ نوجوان کو رکنے کا اشارہ کیا تاہم اس نے راہ فرار اختیار کرنے کی کوشش کی۔انہوں نے بتایا کہ پولیس نے پیشہ وارانہ صلاحیتوں کو بروئے کار لا کر نوجوان کو دھر دبوچ کر اس کے قبضے سے چرس برآمد کیا۔
گرفتار نوجوان کی شناخت جمشید احمد خان ساکن نیلی پورہ ماگام کے بطور ہوئی ہے۔دریں اثنا پولیس نے عوام الناس سے اپیل کی ہے کہ وہ منشیات کا کاروبار کرنے والوں کے بارے میں نزدیکی پولیس اسٹیشن کو مطلع کریں۔
پولیس کا کہنا ہے کہ منشیات فروشی سماج کے لئے ناسور بن چکی ہے لہذا اس کا قلع قمع کرنے کی خاطر ہر ایک کو آگے آنا چاہئے۔
اس دوران جموں کے ریاسی ضلع میں جمعرات کو ایک۳۳سالہ بدنام زمانہ منشیات فروش کو پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت گرفتار کیا گیا۔
ایک پولیس افسر نے بتایا کہ چک بھگتھا کے امجد حسین عرف کاکی نامی منشیات فروش کو پبلک سیفٹی ایکٹ (پی ایس اے) کے تحت گرفتار کیا گیا ہے اور اسے ریاسی کی سب جیل بھیج دیا گیا ہے۔
پولیس افسر نے مزید کہا کہ حسین مبینہ طور پر منشیات کی منشیات اور سائیکو ٹراپک مادوں کی منظم غیر قانونی ٹریفک میں ملوث تھا۔
افسر نے بتایا کہ پی ایس اے کیلئے حسین کے ڈوزیئر تیار کیے گئے تھے اور جموں کے ڈویڑنل کمشنر رمیش کمار کی طرف سے ضروری نظر بندی کے احکامات ملنے کے بعد کٹرا پولیس اسٹیشن کی ایک ٹیم نے اسے گرفتار کیا گیا۔
پولیس افسر نے کہا کہ حسین کو کٹرا کے نوجوانوں کو منشیات کی فراہمی کا راستہ ترک کرنے کی تنبیہ کی گئی تھی۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ ممنوعہ منشیات کی فراہمی کے ذریعے پیسہ کمانے کے مسلسل مشن پر قائم رہا۔
افسر نے مزید کہا کہ منشیات کی اسمگلنگ میں اس کے مسلسل ملوث ہونے اور معاشرے کی صحت اور بہبود کو بچانے کے لیے اسے سخت قانون کے تحت مقدمہ درج کرنا ضروری تھا۔ (ایجنسیاں)