نئی دہلی/14دسمبر
اپوزیشن جماعتوں نے آج لوک سبھا میں سیکورٹی میں چوک کے معاملے پر آج نعرے بازی کرتے ہوئے ہنگامہ کھڑا کر دیا، جس کی وجہ سے اسپیکر اوم برلا کو ایوان کی کارروائی ملتوی کرنی پڑی۔
ایوان کی کارروائی شروع ہوتے ہی اپوزیشن جماعتوں کے ارکان نے سیکورٹی میں چوک کے معاملے پر حکومت کے خلاف نعرے بازی کرتے ہوئے شوروغل شروع کردیا اور کرسی کے سامنے آکر نعرے بازی شروع کردی۔ برلا نے ہنگامہ کے درمیان وقفہ سوالات کی کارروائی شروع کی لیکن ہنگامہ جاری رہا۔
ممبران کو سمجھانے کی کوشش کرتے ہوئے ‘برلا نے کہا”ہم سب کل کے واقعے سے فکرمند ہیں۔ پارلیمنٹ کی حفاظت ہم سب کی ذمہ داری ہے ۔ اسی کو مدنظر رکھتے ہوئے میں نے کل بھی آپ سے بات کی اور آگے بھی بات کروں گا۔ آپ سب کو بلایا جائے گا اور سکیورٹی کے معاملے پر بات کی جائے گی۔ لوک سبھا سکریٹریٹ سیکورٹی کی دیکھ بھال کرتا ہے اور پھر سکریٹریٹ آپ کے ساتھ اس پر بات چیت کرے گا“۔
لوک سبھا سکریٹریٹ خود مختار ہے اور حکومت کبھی بھی اس کے کام میں مداخلت نہیں کرتی، اس لیے اراکین اپنی نشستوں پر بیٹھ سکتے ہیں۔ لوک سبھا کے اسپیکر کے طور پر، سب کی حفاظت کی ذمہ داری میری ہے ، اس لیے میں آپ سے بات کروں گا۔ اس طرح کے واقعات پہلے بھی ہو چکے ہیں، اس لیے ہم سب مل کر اس پر بات کریں گے تاکہ دوبارہ ایسا نہ ہو۔
وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے اس معاملے میں مداخلت کی اور کہا”ہم وزیٹرس گیلری کے لئے پاس دیتے ہیں۔ ہمیں محتاط رہنا ہوگا کہ کسی ایسے شخص کو پاس نہ دیا جائے جو مشکوک اور ناقابل اعتماد ہو۔ اسپیکر نے کل کے واقعہ کو سنجیدگی سے لیا ہے اور اس کا نوٹس لیا ہے ۔ پرانے پارلیمنٹ ہا¶س میں بھی نعرے لگائے گئے ، کاغذات پھینکے گئے اور یہاں بھی ایسا ہوا ہے ۔ میرے خیال میں ہم سب کو مل کر اس کا حل تلاش کرنا چاہیے ۔ پارلیمنٹ میں اس معاملے پر ہنگامہ کرنے کا کوئی جواز نہیں ہے “۔
سوال پوچھنے سے پہلے بی ایس پی کے ملوک ناگر نے کہا کہ پارلیمنٹ کی سیکورٹی کا مسئلہ سنگین ہے اور اس پر کسی کو سیاست نہیں کرنی چاہئے ۔
برلا نے ہنگامہ آرائی کے درمیان وقفہ سوالات کو جاری رکھنے کی کوشش کی لیکن جیسے ہی ہنگامہ بڑھتا گیا، انہوں نے کچھ ارکان کا نام لے کر خبردار کیا اور ہنگامہ نہ کرنے کے لئے کہا۔ ہنگامہ کرنے والے ارکان مسلسل شوروغل کرتے رہے جس کی وجہ سے ایوان کی کارروائی دو بجے تک ملتوی کر دی گئی۔