سرینگر/14دسمبر
وادی کشمیر میں گزشتہ چند روز سے جاری خشک موسم کے بیچ شبانہ درجہ حرارت مسلسل نقطہ انجماد سے نیچے درج ہونے کے باعث جہاں سردی کی شدت میں روز افزوں ہورہے اضافے نے لوگوں کا جینا دو بھر کردیا ہے وہیں جمعرات کی صبح شہرہ آفاق جھیل ڈل کے کنارے بھی منجمند ہوگئے تھے ۔
اطلاعات کے مطابق وادی میں شبانہ درجہ حرارت مسلسل نقطہ انجماد سے نیچے درج ہو رہا ہے جس کی وجہ سے سردی کی شدت میں روز افزوں اضافہ ہو رہا ہے اور جمعرات کی صبح شہرہ آفاق جھیل ڈل کے کنارے منجمد ہوئے تھے ۔
ڈل کے ایک رہائشی نے کہا کہ جمعرات کی صبح جھیل ڈل کے کنارے بھی منجمند ہوئے تھے اور سردی کی شدت کی وجہ سے لوگ کانگڑیوں کے بغیر گھروں سے باہر نکلنے کی جرات نہیں کرپا رہے تھے ۔انہوں نے کہا”امسال میں نے دیکھا کہ چلہ کلان شروع ہونے سے پہلے ہی ڈل جھیل کے کنارے شدید سردی کے چلتے منجمند ہوئے اور سردی کی شدت اس قدر ہے کہ کانگڑیوں کے بغیر لوگ گھروں سے باہر قدم رکھنے کی جرات ہی نہیں کرپارہے ہیں۔ایک اور شہری نے کہا کہ موجودہ موسمی حالات کو چلہ کلان کے بیچوں بیچ محسوس کیا جاتا تھا“۔
غلام محمد نامی ادھیڑ عمر کے ایک شہری نے یو این آئی اردو کو بتایا کہ امسال موسم سرما نے روز اول سے ہی اپنے تیکھے تیور دکھا کر لوگوں کو پریشان کررکھا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ابھی چلہ کلان کی آمد میں ایک ہفتہ باقی ہیں اب چلہ کلان کے دوران سردی کیسے تیور دکھائے گی اس پر کچھ کہنا قبل از وقت ہی ہوگا لیکن آثار و قرائن کو دیکھ کر ایسا لگتا ہے کہ خیر نہیں ہوگی۔