جموں//
بی جے پی کے جموںکشمیر یونٹ کے صدر رویندر رینہ نے دفعہ۳۷۰پر عدالت عظمیٰ کے فیصلے کو ایک تاریخی فیصلہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اب ہم سب کو جموںکشمیر کی تعمیر و ترقی کے لئے مل کر آگے بڑھنا چاہئے ۔
رینہ نے کہا کہ جموںکشمیر کے اندر مختلف طبقوں سے وابستہ لوگوں کو گذشتہ ۷۰برسوں سے اپنے حقوق نہیں مل رہے تھے ۔ان کا کہنا تھا کہ جموں وکشمیر کے تمام سیاسی لیڈروں کو اشتعال انگریز بیان بازی نہیں کرنی چاہئے ۔
بتادیں کہ عدالت عظمیٰ نے پیر کو مرکزی حکومت کے دفعہ۳۷۰کی منسوخی کے فیصلے کو بر قرار رکھا اور الیکشن کمیشن کو جموں وکشمیر میں۳۰ستمبر۲۰۲۴تک اسمبلی انتخابات منعقد کرانے کے لئے اقدام کرنے کی ہدایت دی اور انہوں نے جموں وکشمیر کے ریاستی درجے کی بحالی کے لئے فوری اقدام کرنے کی بھی ہدایت دی۔
بی جے پی یونت صدر نے پیر کے روز یہاں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران کہا’’عدالت عظمیٰ کا دفعہ۳۷۰کے متعلق فیصلہ ایک تاریخی فیصلہ ہے جموں وکشمیر کے اندر مختلف طبقوں سے وابستہ لوگوں کو گذشتہ۷۰ برسوں سے دفعہ۳۷۰کی وجہ سے اپنے حقوق نہیں مل رہے تھے ‘‘۔
رینہ کا کہنا تھا’’مختلف ذاتوں اور سماج کے مختلف طبقوں سے وابستہ لوگوں کو اپنے حقوق نہیں مل رہے تھے ملک کے آئین کے جو اہم دفعات تھے ، ان کو یہاں لاگو نہیں کیا جا رہا تھا انسداد رشوت، انسانی حقوق کمیشن وغیرہ جیسے قوانین نافذ نہیں تھے اور یہاں کے بچے حق تعلیم کے حق سے بھی محروم تھے‘‘۔
بی جے پی لیڈرنے کہا کہ دفعہ۳۷۰کے خاتمے کے بعد تمام لوگوں کو اپنے حقوق ملنے لگے اور آج جموں وکشمیر کا ہر شہری ملک کی ان تمام پالیسیوں سے بہرہ ور ہو رہا ہے جن کو یہاں عمل میں نہیں لایا جاتا تھا۔
رینہ نے کہا کہ عدالت عظمیٰ کے اس فیصلے سے جموں وکشمیر کے ہر طبقے اور ہر مذہب سے وابستہ لوگوں کا بھلا ہوا ہے ۔انہوں نے کہا کہ ہم سب کو ایک ہو کر اپنے نوجوانوں کے بہتر مستقبل اور جموں وکشمیر کی فلاح و ترقی کے لئے آگے بڑھنا چاہئے ۔
جموں وکشمیر میں اسمبلی انتخابات کے بارے میں بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا’’جموں کشمیر میں اسمبلی انتخابات کے بارے میں اعلان کرنا الیکشن کمیشن آف انڈیا کا کام ہے کوئی بھی سیاسی جماعت الیکشن کے انعقاد کے متعلق اعلان نہیں کرسکتی ہے ‘‘۔انہوں نے کہا کہ چاہئے وہ اسمبلی انتخابات ہوں یا پارلیمانی انتخابات ہوں بی جے پی لڑنے کیلئے تیار ہے ۔
ایک اور سوال کے جواب میں یونٹ صدر نے کہا’’عدالت عظمیٰ نے دفعہ ۳۷۰پر فیصلہ سنایا ہے اب سیاسی لیڈروں عمر عبدللہ صاحب، محبوبہ مفتی صاحبہ، غلام نبی آزاد صاحب، سجاد لوں صاحب، سید محمد الطاف بخاری صاحب کو اشتعال انگریز بیان بازی سے احتراز کرنا چاہئے‘‘۔
رینہ نے کہا کہ ہم سب کو مل کر لوگوں کی بہتری کیلئے کام کرنا چاہئے ۔