سرینگر//
دفعہ۳۷۰کی تنسیخ کے خلاف دائر عرضریوں پر عدالت عظمیٰ کی طرف سے فیصلہ سنانے جانے کے پیش نظر وادی کشمیر میں سیکورٹی کے فقید المثال انتظامات کے گئے لیکن وادی میں بالخصوص سری نگر میں معمولات زندگی حسب معمول رواں دواں رہیں۔
یاد رہے کہ سپریم کورٹ نے آج اپنے فیصلے میں دفعہ ۳۷۰ کی منسوخی کو آئینی طور پر درست قرار دیتے ہوئے جموں کشمیرمیں اگلے سال ستمبر تک اسمبلی الیکشن کرانے کے علاوہ ریاستی درجہ جلد بحال کرنے کی ہدایت دی ۔
ذرائع کے مطابق وادی کے شہر سری نگر سمیت وادی کے قرب و جوار میں سیکورٹی کے غیر معمولی انتظامات کئے گئے تھے۔
کسی بھی ناخوشگوار واقعے کو ٹالنے کی خاطر جموں وکشمیر پولیس سمیت سبھی سیکورٹی ایجنسیوں کو الرٹ پر رہنے کے احکامات صادر کئے گئے تھے ۔انہوں نے کہا کہ شہر کے مختلف علاقوں میں ناکے لگا دئے گئے ہیں جہاں مشکوک افراد کو روک ان کی جامہ تلاشی لی گئی ۔
سخت سیکورٹی بندوبست کے بیچ سری نگر سمیت وادی کے تمام اضلاع میں معمولات زندگی حسب معمول رواں دواں رہیں۔
سرینگر میں جہاں سڑکوں کی ٹریفک کی نقل و حمل حسب معمول جاری ہے وہیں بازار بھی کھلے رہے اور لوگوں نے عدالتی فیصلے پر کسی خاص ردعمل کا اظہار نہیں کیا۔
یو این آئی کے ایک نمائندے کے مطابق شہر میں لوگوں کی نقل و حمل پر کہیں بھی کسی قسم کی کوئی پابندی عائد نہیں رہی ۔انہوں نے کہا کہ ٹریفک کی آمد و رفت معمول کے مطابق رہی جبکہ دکانیں بھی کھلے تھیں۔
پولیس کے ایک سینئر آفیسر نے بتایا کہ ہم ہر حال میں وادی میں قیام امن کو یقینی بنانے کے پابند ہیں۔انہوں نے کہاکہ تمام احتیاطی تدابیر پر من وعن عمل کرنے کے احکامات صادر کئے گئے ہیں اور اس بات کو یقینی بنایا جارہا ہے کہ کشمیر میں امن خراب نہ ہو۔ان کا مزید کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے پیش نظر سبھی اضلاع میں سیکورٹی بندوبست کو مزید سخت کردیاگیا ہے جبکہ سماج دشمن عناصر اور افواہیں پھیلانے والوں کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لانے کے احکامات صادر کئے گئے ہیں۔