سرینگر//
جموںکشمیر پولیس نے سوشل میڈیا پر نفرت انگیز مواد اپ لوڈ کرنے والوں کے خلاف کارروائیاں شروع کرکے وادی کے مختلف اضلاع میں۸؍افراد کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی ہے۔
اننت ناگ پولیس کی جانب سے جاری کئے گئے بیان میں کہا گیا ہے کہ پولیس نے سلمان مشتاق کٹے ولد مشتاق احمد ساکن چیک وانگنڈ ڈورو ، رمیز اشرف ہادی ولد محمد اشرف ساکن واٹنارڈ کوکر ناگ اور عمر فاروق گنائی عرف غازی سر ولد فاروق احمد ساکن راتھپورہ کھار بوگ سری گفوارہ کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی ہے۔
بیان کے مطابق مذکورہ افراد نے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر نفرت انگیز ویڈیوز اپ لوڈ کرکے اشتعال انگیز بیانات دئے۔
دریں اثنا گاندربل پولیس نے بھی دو افراد کے خلاف کارروائی عمل میں لائی ہے۔پولیس بیان کے مطابق سوشل میڈیا پر نفرت آمیز ویڈیوز ا پ لوڈ کرنے کے الزام میں وسیم مشتاق ملک ولد مشتاق احمد ملک ساکن صفا پورہ اور عادل احمد راتھرولد مشتاق احمد راتھر ساکن نونر گاندربل کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی گئی ہے۔علاوہ ازیں بڈگام اور بارہمولہ پولیس نے بھی تین افراد کے خلاف کارروائی عمل میں لائی ہے۔
بارہمولہ پولیس بیان کے مطابق سوشل میڈیا کا غلط استعمال کرنے کی پادائش میں بلال احمد وانی ولد علی محمد وانی ساکن وانی محلہ بالہ ہارن پٹن کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی گئی ہے۔
پولیس نے عوام الناس سے اپیل کی ہے کہ وہ ایسے افراد سے ہوشیار رہیں جو سوشل میڈیا سائٹوں پر نفرت آمیز مواد اپ لوڈ کر رہے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ جو بھی ایسی سرگرمیوں میں ملوث پایا گیا اس کے خلاف سختی سے نمٹاجائے گا۔
دریں اثناانسپکٹر جنرل آف پولیس (آئی جی پی) کشمیر زون‘ ودھی کمار بردھی نے ہفتہ کے روز کہا کہ دہشت گردی کے بیانیے کیلئے سوشل میڈیا کا غلط استعمال کرنے اور خطے میں امن و امان کو خراب کرنے والوں سے قانون کے مطابق نمٹا جائے گا۔
بردھی نے کہا کہ غیر ارادی طور پر قابل اعتراض مواد شیئر کرنے والوں کو بنیاد پرست سوچ سے دور رکھنے کے لئے مشورہ دینے کی ضرورت ہے۔
آئی جی پی کشمیر زون نے شمالی کشمیر کے بانڈی پورہ میں نامہ نگاروں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ جو لوگ امن و امان کو خراب کرنے اور دہشت گردی کا بیانیہ پھیلانے کے لئے سوشل میڈیا پلیٹ فارم کا استعمال کرتے ہیں ان سے قانون کے مطابق نمٹا جائے گا۔
بردھی نے کہا کہ پولیس ان لوگوں کے خلاف سخت کارروائی کرے گی جو وادی میں امن و امان کی بگڑتی ہوئی صورتحال میں ملوث پائے جائیں گے۔ کسی کو بھی وادی میں امن و امان خراب کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ آئی جی کشمیر زون نے کہا کہ جو بھی قانون کی خلاف ورزی میں ملوث ہوگا اسے بخشا نہیں جائے گا۔
آئی جی پی نے مزید کہا کہ آئی جی کشمیر زون کا عہدہ سنبھالنے کے بعد سے میں ایک ایک کرکے ہر ضلع کا دورہ کر رہا ہوں اور آج میں نے بانڈی پورہ کا دورہ کیا۔ اس دورے کا مقصد بانڈی پورہ پولیس کی تیاریوں کا جائزہ لینا تھا اور اس بات کی جانچ کی گئی تھی کہ کن تبدیلیوں کی ضرورت ہے۔
واضح رہے کہ جموںکشمیر کے پولیس سربراہ آر آر سوائن نے ۳۰نومبرکو جموں میں ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا تھا کہ سوشل میڈیا پر، کسی بھی قسم کے ایسے ویڈیوز، ٹیکسٹ یا آڈیوز جو مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچنے یا امن و قانون کی صورتحال میں خلل ڈالنے کے باعث ہوں، پوسٹ کرنے والوں کے خلاف تحت قانون سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
سوائن نے کہا کہ ایسے پوسٹوں کو شیئر کرنے والوں کو بھی قانون کے دائرے میں لایا جائے گا۔ان کا کہنا تھا کہ جموں وکشمیر پولیس کسی بھی شر پسند عنصر کو کسی کے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے کی اجازت نہیں دے گی۔
سوائن کا کہنا تھا’’سی آر پی سی کی دفعہ۱۴۴کے تحت ایک ایسا قانون لایا جائے گا جس کے تحت سوشل میڈیا پر کسی بھی قسم کے قابل اعتراض مواد ویڈیوز، آڈیوز جو فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو ٹھیس پہنچانے، امن و قانون کی صورتحال میں خلل ڈالنے اور دہشت گردی اور علیحدگی پسندی کو فروغ دینے کے باعث ہوں، کے خلاف تحت قانون سخت کارروائی انجام دی جائے گی‘‘۔
ڈی جی پی نے کہا کہ ایسے مواد کو شیئر کرنے والے کو بھی قانون کے دائرے میں لایا جائے گا۔انہوں نے کہا’’اگر کسی کو کسی نے قابل اعتراض پوسٹ بھیج دیا تو اس کو چاہئے کہ وہ فوری طور نزدیکی پولیس اسٹیشن پر جا کر اس کو رپورٹ کریں بصورت دیگر اس کے خلاف بھی کارروائی ہوگی‘‘۔
سوائن کا کہنا تھا کہ اگر کوئی خود ایسے پوسٹ کو شیئر کرے گا تو اس کے خلاف بھی قانونی کارروائی ہوگی کیونکہ ایسا کرنے سے لوگوں کے دل مجروح ہوجاتے ہیں اور امن و قانون کی صورتحال میں خلل پڑ جاتا ہے۔