نئی دہلی//
مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے بدھ کو کہا کہ آرٹیکل ۳۷۰جموں کشمیر میں ۴۵ہزار ہلاکتوں کے لیے ذمہ دار ہے اور صرف بی جے پی نے اس چیز کو ہٹانے کی اپنی خواہش ظاہر کی ہے جو’فطری طور پر عارضی تھی‘۔
جموں کشمیر ریزرویشن (ترمیمی) بل‘۲۰۲۳ ؍اور جموں کشمیر تنظیم نو(ترمیمی) بل۲۰۲۳پر ہوئی بحث کا جواب دیتے ہوئے وزیر داخلہ نے کہا ’’دفعہ ۳۷۰ جموں کشمیر میں ۴۵ہزار لوگوں کے قتل کی ذمہ دار تھی۔ میں ایوان کے فلور پر پوری ذمہ داری کے ساتھ یہ بات کہہ رہا ہوں‘‘۔
شاہ نے کہا کہ ہر کوئی اس حقیقت سے قائل ہے کہ آرٹیکل ۳۷۰آئین میں ایک ’عارضی شق‘ تھی لیکن کسی نے اسے ہٹانے کے لیے ایک قدم تک نہیں اٹھایا۔
وزیر داخلہ نے کہا ’’۵؍اگست‘۲۰۱۹ کو، وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت والی حکومت نے اس عارضی آرٹیکل کو ایک بار ہمیشہ کے لیے ہٹانے کا فیصلہ کیا۔
یہ کہتے ہوئے کہ انہوں نے کبھی یہ نہیں کہا کہ دفعہ ۳۷۰ کو واپس لے کر جموں و کشمیر میں علیحدگی پسندی اور دہشت گردی مکمل طور پر ختم ہو جائے گی‘شاہ نے کہا’’میں اس پر قائم ہوں جو میں نے یہاں کہا ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ میں نے کہا تھا کہ آرٹیکل ۳۷۰ کو واپس لینے سے علیحدگی پسندی اور دہشت گردی ہمیشہ کے لیے نیچے آ جائے گی۔ اور یہ ہوا ہے‘‘۔
شاہ نے کہا کہ آرٹیکل ۳۷۰ کو ہٹائے جانے کے بعد جموں و کشمیر میں تیزی سے ترقی ہوئی ہے۔ پتھراؤ رک گیا ہے اور دہشت گردی کے واقعات میں ۷۰فیصد سے زیادہ کمی آئی ہے اور دہشت گردی کے واقعات میں ہلاکتوں کی تعداد میں بھی تقریباً ۶۰ فیصد کمی آئی ہے۔
وفاقی وزیر داخلہ نے کہا’’ہم نے دہشت گردی کے صفر کے منصوبے کو رول آؤٹ کیا ہے اور مجھے امید ہے کہ بی جے پی کی حکومت ۲۰۲۴ میں دوبارہ اقتدار میں آئے گی اور ۲۰۲۶ تک صفر دہشت گردی کے منصوبے کو مکمل طور پر نافذ کیا جائے گا‘‘۔