ہزاری باغ (جھارکھنڈ)//
مرکزی وزیر داخلہ‘ امت شاہ نے جمعہ کو کہا کہ پاکستان اور بنگلہ دیش کے ساتھ ہندوستان کی دو بڑی سرحدوں کو اگلے دو سالوں میں مکمل طور پر محفوظ کر لیا جائے گا۔’’ ان دونوں محاذوں کے ساتھ تقریباً ۶۰کلومیٹر کے رقبے میں خلا کو مکمل طور پر پر کرنے کا کام جاری ہے‘‘۔
شاہ یہاں بارڈر سیکورٹی فورس (بی ایس ایف) کے ۵۹ویں یوم تاسیس کی تقریبات کے موقع پر ایک رسمی پریڈ سے سلامی لینے کے بعد بات کر رہے تھے۔
وزیر نے کہا کہ نریندر مودی حکومت نے مرکز میں اقتدار میں آنے کے بعد سے گزشتہ نو سالوں میں ہندوستان،پاکستان اور ہندوستان،بنگلہ دیش کی سرحدوں کے تقریباً ۵۶۰ کلومیٹر پر باڑ لگائی ہے اور خلا کو پر کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ خلا دراندازی اور اسمگلنگ کے لیے استعمال ہو رہے تھے۔
ہندوستان کے مغربی اور مشرقی کنارے پر بالترتیب ان دونوں سرحدوں کے تمام خلا کو پلگ کیا جا رہا ہے اور صرف۶۰ کلومیٹر میں کام باقی ہے۔ شاہ نے کہا کہ اگلے دو سالوں میں ہم ان دونوں سرحدوں کو مکمل طور پر محفوظ کر لیں گے۔
وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ دونوں سرحدیں‘ ۲۲۹۰کلومیٹر بھارت،پاکستان بین الاقوامی سرحد اور ۴۰۹۶ کلومیٹر بھارت،بنگلہ دیش سرحد طویل ندی، پہاڑی اور دلدلی علاقوں سے نشان زد ہیں جہاں باڑ لگانا بہت مشکل ہے اور اسی لیے بی ایس ایف اور دیگر ایجنسیاں دراندازی چیک کرنے کیلئے تکنیکی آلات استعمال کرتی ہیں۔
شاہ نے کہا’’میں پختہ یقین رکھتا ہوں کہ کوئی ملک ترقی اور خوشحالی نہیں کر سکتا جب اس کی سرحدیں محفوظ نہ ہوں… وزیر اعظم نریندر مودی کی حکومت نے چندریان مشن‘جی۲۰سمٹ کے ساتھ ملک کو چاند پر لے جایا ہے اور معیشت کو۱۱ویں سے پانچویں نمبر پر لایا ہے۔ اور یہ سب بی ایس ایف جیسی سرحدوں کی حفاظت کے لیے تعینات ہماری افواج کی وجہ سے ممکن ہوا‘‘۔
وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ مودی سرکار کے پچھلے دس سالوں میں ہم جموں و کشمیر کے میں جنگ جیتنے میں کامیاب رہے ہیں‘بائیں بازو انتہا پسندی اور شمال مشرق میں شورش اور سیکورٹی فورسز جموں و کشمیر میں اپنی برتری قائم کرنے میں کامیاب رہی ہیں۔
شاہ نے بی ایس ایف اور دیگر سیکورٹی ایجنسیوں کو منشیات کی لعنت کے خلاف ’زیرو ٹالرینس‘ کی پالیسی اپنانے اور اس کی اسمگلنگ کو روکنے کے لیے سخت اقدامات کرنے کی تلقین کی۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ سابق وزیر اعظم اٹل بہاری واجپئی نے ایک اہم فیصلہ کیا تھا، ایک سرحد پر صرف ایک سیکورٹی فورس کی تعیناتی تھی۔ انہوں نے کہا کہ اس فیصلے کے تحت بی ایس ایف کو پاکستان اور بنگلہ دیش کی انتہائی ناقابل رسائی سرحدوں کی حفاظت کی ذمہ داری ملی جسے اس نے بخوبی نبھایا۔
شاہ نے کہا کہ جموں و کشمیر کے برف پوش علاقے ہوں، شمال مشرق کے پہاڑ، گجرات اور راجستھان کے ریگستان، گجرات کے دلدلی علاقے ہوں یا سندر بن اور جھارکھنڈ کے گھنے جنگلات، بی ایس ایف نے ہمیشہ چوکنا اور دشمن کے مذموم عزائم کو ناکام بنایا ہے ۔انہوں نے کہا کہ بی ایس ایف نے اقوام متحدہ کے امن مشن میں بین الاقوامی سطح پر خدمات اور بہادری کے نئے معیارات بھی قائم کیے ہیں۔