جے پور//
وزیر اعظم نریندر مودی نے منگل کو کہا کہ کانگریس بدعنوانی، اقربا پروری اور خوشامد کی علامت ہے۔ؔؔیہ ایسی تین برائیاں جو ہندوستان کو ترقی یافتہ ملک بننے سے روکتی ہیں‘‘۔
راجستھان کے باران ضلع میں ایک جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے کہا کہ کانگریس کے لیڈر بے ضابطہ ہیں اور ریاست کے عوام تکلیف میں ہیں کیونکہ حکمران پارٹی نے انہیں ڈاکوؤں، فسادیوں اور مجرموں کے حوالے کر دیا ہے۔
ٍٍ مودی نے کہا’’جب تک ملک کے تین دشمن… بدعنوانی، اقربا پروری اور خوشامدی ہمارے درمیان ہیں، ہندوستان کو ایک ترقی یافتہ ملک بنانے کی قرارداد کو پورا کرنا مشکل ہوگا۔ کانگریس ان تین برائیوں کی سب سے بڑی علامت ہے‘‘۔
وزیر اعظم نے کہا’’چاہے وہ کانگریس کے ایم ایل اے ہوں یا وزیر، ہر کوئی بے قابو ہے اور عوام کو تکلیف ہو رہی ہے۔ کانگریس نے راجستھان کے لوگوں کو ڈاکوؤں، فسادیوں، ظالموں اور مجرموں کے حوالے کر دیا ہے‘‘۔
مودی نے مزید کہا’’آج راجستھان میں بچے بھی کہہ رہے ہیں کہ گہلوت جی، آپ کو ووٹ نہیں ملے گا‘‘۔
وزیر اعظم نے راجستھان میں امن و امان کی صورتحال پر بھی کانگریس کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ اس کے وزراء کو بہنوں اور بیٹیوں کے ساتھ مظالم کرنے والوں کے ساتھ کھڑے دیکھا گیا ہے۔
مودی نے کہا کہ بی جے پی کی ترجیح خواتین کی بہبود اور تحفظ کو یقینی بنانا ہے۔انہوں نے کہا کہ کانگریس کی حمایت کی وجہ سے راجستھان میں سماج دشمن طاقتوں کے حوصلے بلند ہیں۔
اس سے پہلے پیر کو پالی ضلع میں انتخابی ریلی میں مودی نے زور دے کر کہا کہ راجستھان کو ایسی حکومت کی ضرورت ہے جو ترقی کو اولین ترجیح دے، جب کہ کانگریس کے لیے بدعنوانی اور خاندانی سیاست سے زیادہ اہم کوئی چیز نہیں ہے۔
وزیر اعظم نے کانگریس اور اس کے اتحادیوں پر خواتین مخالف ذہنیت رکھنے کا الزام بھی لگایا۔
مودی کاکہنا تھا’’جب سے خواتین کو ریزرویشن دینے کا قانون (لوک سبھا اور ریاستی اسمبلیوں میں) پاس ہوا ہے، انہوں نے خواتین کے خلاف مہم شروع کر دی ہے۔ گھمنڈیا اتحاد کے قائدین نے ہماری ماؤں اور بہنوں کے بارے میں انتہائی قابل اعتراض تبصرہ کیا ہے‘‘۔
وزیر اعظم مودی نے اکثر انڈین نیشنل ڈیولپمنٹل انکلوسیو الائنس (انڈیا) کو ’گھمنڈیا‘ (مغرور) اتحاد کے طور پر نشانہ بنایا ہے۔