جموں//
جموں کے سابق وزیر لال سنگھ، جنہیں انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے۷نومبر کو منی لانڈرنگ کے ایک مبینہ معاملے میں گرفتار کیا تھا، کو یہاں کی ایک خصوصی عدالت نے دو ہفتوں کے لیے عدالتی حراست میں بھیج دیا ہے۔
ڈوگرہ سوابھیمان سنگٹھن پارٹی (ڈی ایس ایس پی) کے چیئرمین سنگھ کو ۱۲دن کی ای ڈی ریمانڈ کی میعاد ختم ہونے کے بعد خصوصی جج ‘بالا جیوتی کے سامنے ورچوئل موڈ کے ذریعے پیش کیا گیا۔
عدالت نے کہا’’چونکہ کیس کی تفتیش جاری ہے اور ملزم ایک سنگین اور ناقابل ضمانت جرم میں ملوث ہے، اس کے علاوہ تفتیشی افسر(آئی او) کے مطابق، ملزم نے تعاون نہ کرکے تفتیش کو پٹڑی سے اتارنے کی کوشش کی…مزید برآں، دیگر مادی گواہوں کے بیانات ریکارڈ ہونا باقی ہیں، اس طرح‘تفتیشی افسر کی درخواست منظور کی جاتی ہے اور ملزم کو۱۴ دن کے لیے عدالتی تحویل میں بھیج دیا جاتا ہے‘‘۔
عدالت نے ہدایت دی کہ سنگھ کو جموں کے امپھالا کی ڈسٹرکٹ جیل میں رکھا جائے اور آئی او سے تحقیقات میں تیزی لانے کو کہا۔
عدالتی احاکامات میں کہا گیا ہے’’ملزم کا قواعد کے تحت باقاعدہ طبی معائنہ کیا جائے گا۔ اسے اپنے دفاع کے لیے وکیل کی شمولیت کے اپنے حق سے آگاہ کیا گیا ہے‘‘۔
سنگھ کو یکم دسمبر کو عدالتی ریمانڈ کی میعاد ختم ہونے کے بعد ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے عدالت میں پیش کیا جائے گا۔عدالت نے امپھالامیں ڈسٹرکٹ جیل کے سپرنٹنڈنٹ کو ہدایت کی کہ وہ جیل مینوئل کے مطابق ملزم کو بنیادی سہولیات فراہم کریں۔
سابق وزیر کو خصوصی جج کی جانب سے ان کی پیشگی ضمانت کی درخواست خارج کرنے کے چند گھنٹوں کے اندر۷ نومبر کو یہاں کے ایک گھر سے گرفتار کیا گیا تھا۔ان کی اہلیہ اور سابق رکن اسمبلی کانتا اندوترا کے ذریعہ چلائے جانے والے تعلیمی ٹرسٹ کے خلاف کیس کے سلسلے میں ای ڈی کے ذریعہ ان کی تفتیش جاری ہے۔