اننت ناگ//
جموں کشمیر اپنی پارٹی کے صدر سیدالطاف بخاری نے کہا ہے ۲۰۰۲ کے انتخابات میں پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کو جماعت اسلامی کی پشت پناہی حاصل تھی۔‘‘
بخاری نے دعویٰ کیا ’’جماعت اسلامی نے پی ڈی پی کو ووٹ کے ذریعے مدد کی، جس کی وجہ سے پی ڈی پی نے انتخابات میں کامیابی حاصل کی، اور اقتدار میں آنے کے بعد پی ڈی پی نے جماعت اسلامی کے خلاف سازشیں کیں۔‘‘
اپنی پارٹی کے صدرنے ان باتوں کا اظہار ہفتے کو جنوبی کشمیر کے ضلع اننت ناگ میں عوامی جلسے کے بعد نامہ نگاروں کے ساتھ بات کرنے کے دوران کیا۔
سابق وزیر الطاف بخاری نے کہا کہ جب آج کے وقت میں وہ (الطاف بخاری) جماعت اسلامی اراکین کی رہائی میں اسیروں کی مدد کرتے ہیں تو پی ڈی پی کی صدر (محبوبہ مفتی) کو وہ سب گوارہ نہیں ہوتا ہے اور ان (الطاف بخاری) کے خلاف بیان بازی کی جاتی ہے۔
بخاری نے کہا ’’مذہب کے نام پر کسی کو ٹارگیٹ بنانا انصاف اور قانون کے خلاف ہے اور ہندوستان کا آئین ہر مذہب کو اپنا حق دیتا ہے، تاہم بلا وجہ کسی کو مذہب کے نام پر ظلم کیا جائے تو اس کی مدد کرنا ان کا فرض ہے چاہے وہ جماعت اسلامی ہی کیوں نہ ہو۔
اپنی پارٹی کے صدرنے مزید کہا ’’ایک وقت میں پی ڈی پی نے اپنے سیاسی مفادات کے لئے جماعت اسلامی کا سہارا لیا اور اپنا مفاد حاصل کرنے کے بعد جماعت اسلامی کے خلاف سازشیں کی‘‘۔
بخاری نے حیرانگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آج اگر ان (الطاف بخاری) کی جانب سے جماعت اسلامی کے کسی فرد کو مدد ملتی ہے تو محبوبہ مفتی کو اچھا کیوں نہیں لگ رہا ہے؟ اس سے پی ڈی پی کا دہرا معیار واضح طور پر سامنے آ رہا ہے۔
اپنی پارٹی کے صدر نے مزید کہا ’’محبوبہ مفتی کے دور میں جماعت اسلامی سے وابستہ افراد کے بچوں کا قتل کیا گیا۔ اور آج وہ (محبوبہ) ان (قتل کیے گئے نوجوانوں) کے بزرگوں کا خاتمہ چاہتی ہے۔ اسلئے انہیں اچھا نہیں لگ رہا ہے جب الطاف بخاری کسی کی رہائی کے بارے میں بات کرتے ہیں‘‘۔
بخاری کا کہنا تھا’’جموں و کشمیر کے لوگوں کی خدمت کرنا ہی ہماری منزل ہے ‘‘۔
اپنی پارٹی کے صدر نے کہا کہ جو لوگ کشمیر کے زخموں کو کرید رہے ہیں ہم ان کو آئینہ دکھانے کی کوشش کرتے ہیں۔انہوں نے کہا’’ہم لوگوں تک اپنا پیغام پہنچانا چاہتے ہیں اور یہ ایک طویل سفر ہے ‘‘۔
بخاری کا کہنا تھا’’ہماری مد مقابل جماعتیں شاطر ہیں ہم ان کے ہی حربوں کو استعمال کرکے ان کو پیچھے دھکیلنا چاہتے ہیں‘‘۔
اپنی پارٹی کے صدر نے مزید کہا کہ بچوں کی رہائی، ان کی ویری فکیشن ہونے اور پاسپورٹ اجرا ہونے کے لئے میں ہر جگہ لڑوں گا اور اس سے مجھے کوئی طاقت روک نہیں سکتی ہے ۔