سرینگر//
وادی کشمیر میں گرچہ موسم خشک ہے تاہم شبانہ درجہ حرارت میں بتدریج گراوٹ درج ہو رہی ہے ۔
سردی میں اضافے کے پیش نظر ڈاکٹروں نے عمر رسیدہ افراد اور بچوں کو صبح اور شام کے وقت گھروں سے باہر نہ نکلنے کا مشورہ دیا ہے تاکہ وہ زکام، کھانسی وغیرہ جیسی بیماریوں سے بچ سکیں۔
وادی خاص کر دیہی علاقوں میں سردی سے بچنے کے لئے سر شام ہی گھروں میں بیٹھ جاتے ہیں وہیں لوگ گھروں کے علاوہ دکانوں، دفتروں اور کام کی دیگر جگہوں پر گرمی کے لئے موثر انتظامات کر رہے ہیں۔
ماہر موسمیات‘ فیضان عارف کا کہنا ہے کہ وادی میں شبانہ درجہ حرارت میں بتدریج کمی واقع ہوسکتی ہے ۔انہوں نے کہا’’گرچہ کمر مغربی ہوا کے داخل ہونے کے پیش نظر وادی میں آنے والے دو تین دنوں کے دوران مطلع ابر آلود رہنے کے باعث شبانہ درجہ حرارت قدرے بہتر ہونے کی امید ہے تاہم بعد ازاں اس میں ایک بار پھر کمی درج ہوسکتی ہے‘‘۔ان کا کہنا تھا کہ وادی میں گذشتہ چار برسوں کے مقابلے میں امسال اکتوبر اور نومبر کے مہینوں میں موسم بہتر رہا۔
عارف نے کہا کہ اس برس بھی ماہ نومبر میں بارشیں اور پہاڑی علاقوں میں برف باری ہوئی لیکن اس کے باوجود بھی گذشتہ برسوں کے مقابلے میں موسم اچھا ہی رہا۔انہوں نے کہا کہ وادی میں جاری موسمی صورتحال کے پیش نظر مال رواں کے آخر تک موسم مجموعی طور پر خشک رہنے کا ہی امکان ہے ۔
ماہر موسمیات کا کہنا تھا کہ گرچہ۲۳اور۲۴نومبر اور پھر۲۷نومبر کو کمزور مغربی ہوائیں وارد وادی ہوسکتی ہیں لیکن شاید ان کے زیر اثر میدانی علاقوں میں برف باری نہیں ہوسکتی ہے ۔
عارف نے کہا کہ وادی کا شبانہ درجہ بتدریج کم ہو رہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ سرینگر کم سے کم درجہ حرارت۰ء۰ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جہاں گذشتہ شب کا درجہ حرارت۶ء۰ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔
قصبہ قاضی گنڈ میں کم سے کم درجہ۰ء۰ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جبکہ اننت ناگ میں منفی۶ء۱ڈگری سینٹی گریڈ، پلوامہ میں منفی۰ء۲ڈگری سینٹی گریڈ، شوپیاں میں منفی۶ء۳ڈگری سینٹی گریڈ، بڈگام میں منفی۰ء۱ڈگری سینٹی گریڈ، بارہمولہ میں۶ء۰ڈگری سینٹی گریڈ، بانڈی پورہ میں منفی۱ء۰ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔