سرینگر//
جنوبی کشمیر کے ضلع کولگام کے سومنو گائوں میں سیکورٹی فورسز اور جنگجوئوں کے درمیان جمعرات کی سہہ پہر کو شروع ہونے والا انکائونٹر جمعہ کی دوپہر کو لشکر طیبہ سے وابستہ۵مقامی جنگجوئوں کے جاں بحق ہونے پر اختتام پذیر ہوا۔
جنوبی کشمیر کے ڈائریکٹر جنرل آف پولیس (ڈی آئی جی) رئیس بٹ نے میڈیا کو تفصیلات فراہم کرتے ہوئے کہا کہ ملی ٹنٹوں کی نقل و حمل کے متعلق مصدقہ اطلاع موصول ہونے پر فوج، سی آر پی ایف اور پولیس نے جمعرات کو کولگام کے سومنو گائوں جو دمہال ہانجی پورہ پولیس اسٹیشن کے حد اختیار میں آتا ہے ، کو محاصرے میں لے کر مشترکہ تلاشی آپریشن شروع کیا۔
بٹ نے کہا’’اس دوران طرفین میں آمنا سامنا ہوا اور کچھ رہائشی مکانوں میں چھپے لشکر طیبہ سے وابستہ ۵ دہشت گرد مارے گئے ‘‘۔انہوں نے جاں بحق جنگجوئوں کی شناخت سمیر احمد شیخ ساکن شوپیاں، دانش احمد ٹھوکرساکن شوپیاں، عبید پڈر ساکن شوپیاں، حنظلہ شاہ ساکن شوپیاں اور یاسر بٹ ساکن کولگام کے بطور کی ہے ۔
ڈی آئی جی نے بتایا کہ جاں بحق کی تحویل سے ۴؍اے کے سیریز رائفلیں‘۲پستول‘۴گرینیڈ اور دیگر اسلحہ و گولہ بارود بر آمد کیا گیا۔انہوں نے کہا’’یہ ایک کامیاب آپریشن تھا کیونکہ یہ دہشت گرد اقلیتی فرقے کے لوگوں پر ہونے والے کئی حملوں میں ملوث تھے ‘‘۔
بٹ کا کہنا تھا’’یہ دہشت گرد سال گذشتہ کے ماہ اپریل میں شوپیاں کے توٹی گام میں سونو پنڈت پر ہونے والے حملے میں ملوث تھے ،شوپیاں کے ہی بٹی گنڈ علاقے میں اقلیتی فرقے کی پکٹ پر ہونے والے حملے میں بھی یہ ملوث تھے ، کی گام میں ایک کارڈن پارٹی پر حملے میں بھی ملوث تھے اور گاگرن میں سال رواں کے ابتدا میں غیر مقامی مزدوروں پر حملے بھی ان کا ہاتھ تھا‘‘۔
ڈی آئی جی نے مزید کہا’’ان کے مارے جانے سے یہاں دہشت گرد انفراسٹکرچر کو بڑا دھچکا لگا ہے‘‘۔انہوں نے کہا کہ ہم آئند بھی مزید کامیابیوں کی امید کرتے ہیں۔
اس موقع پر فوج کے ایک کمانڈر نے بتایا کہ مصدقہ اطلاع ملنے پر فوج اور پولیس نے سومنو گائوں کا محاصرہ کیا اور مشترکہ آپریشن شروع کر دیا۔
بٹ نے کہا کہ اس دوران طرفین کے دوران گولیوں کا تبادلہ شروع ہوا۔ان کا کہنا تھا’’زائد از چوبیس گھنٹوں تک چلنے والے اس انکائونٹر کے دوران لشکر طیبہ سے وابستہ۵سخت گیر دہشت گردوں کو مار گرایا گیا‘‘۔انہوں نے کہا کہ ان کی تحویل سے اسلحہ و گولہ بارود کی بڑی کھیپ بر آمد کی گئی۔
قبل ازیں پولیس ذرائع نے بتایا کہ سومنو میں جمعرات کی سہہ پہر کو شروع ہونے والے انکائونٹر کو رات کو تاریکی کے پیش نظر معطل کیا گیا تاہم سیکورٹی فورسز نے اس دوران محاصرے کو سخت ٹائٹ رکھا۔انہوں نے کہا کہ جمعہ کے صبح کی روشنی کی پہلی کرن کے ساتھ ہی طرفین کے درمیان گولیوں کا تبادلہ دوباری شروع ہوا۔
اس دوران ایک پولیس ترجمان نے بتایا کہ جاں بحق دہشت گرد سمیر فاروق اور دانش حمید شوپیاں میں کشمیری پنڈت سونو بٹ ساکن چھوٹی گام کے قتل میں ملوث رہے ہیں۔ان کے مطابق دانش حمید نے ہانزل یعقوب شاہ کے ساتھ مل کر ۱۳جولائی۲۰۲۳کے روز گاگرن شوپیاں میں تین غیر مقامی مزدوروں پر حملہ کیا جس کے نتیجے میں مزدور شدید طورپر زخمی ہوئے تھے ۔
پولیس ریکارڈ کے مطابق جاں بحق ملی ٹینٹ سمیر فاروق شیخ جنوبی کشمیر میں مقامی نوجوانوں کو ملی ٹینٹ صفوں میں شامل کرانے میں بھی پیش پیش تھا ۔علاوہ ازیں ہیر پورہ بٹہ گنڈ شوپیاں میں اسی نے اقلیتی پکٹ پر حملہ کیا تھا۔
تصادم کی جگہ چار اے کے رائفلیں، چار گرینیڈ ، دو پستول اور دوسرا قابل اعتراض مواد برآمد کرکے ضبط کیا گیا۔دریں اثنا پولیس نے عوام الناس سے اپیل کی ہے کہ وہ جائے تصادم پر جانے سے تب تک گریز کیا کریں جب تک کہ اسے صاف قرار نہ دیا جائے ۔