جموں//
لیفٹیننٹ گورنر ‘منوج سنہا نے قبائلی برادری کو زمین فراہم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کے حقوق اور فوائد کا تحفظ کرنا حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے ۔
سنہا جمعہ کو جموں کے کنونشن سنٹر میں ’جنجاتیہ گورو سپتاہ‘ کی تقریب سے خطاب کررہے تھے۔
اپنے خطاب میںسنہا نے اعلان کیا کہ جموں کشمیر یوٹی کی انتظامیہ آنے والے دنوں میں۱۷ہزار پردھان منتری آواس یوجنا (گرامین) کے اہل بے زمین قبائلی استفادہ کنندگان کو ۵مرلہ زمین فراہم کرے گی۔
لیفٹیننٹ گورنر نے کہا’’تمام قبائلی برادریوں کے حقوق اور فوائد کا تحفظ ہماری اولین ترجیح ہے۔ انتظامیہ جموں کشمیر میں قبائلی آبادی کو ترقی کے مساوی فوائد حاصل کرنے کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہے‘‘۔
جنجاتیہ گورو سپتاہ تقریب میں، لیفٹیننٹ گورنر نے گزشتہ کچھ سالوں میں قبائلی برادریوں کی فلاح و بہبود اور ترقی کے لیے یو ٹی انتظامیہ کی کوششوں پر روشنی ڈالی۔
ایل جی کاکہنا تھا کہ کمیونٹی اور انفرادی جنگلات کے حقوق، جنگلات کی پیداوار کے لیے سیلف ہیلپ گروپس، نئے کاروباری اداروں کی مدد نے قبائلی علاقوں میں تبدیلی کا اثر ڈالا۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر انتظامیہ نے بھیڑوں کے فارموں، ڈیری یونٹس اور ٹرائی وول پروجیکٹ کے ذریعے قبائلی برادریوں کو معاشی طور پر بااختیار بنانے کے لیے ٹھوس اقدامات کیے ہیں۔
سنہا نے کہا’’ہم نے نقل مکانی کرنے والی آبادی سمیت تمام قبائلی برادریوں کے لیے تعلیمی مواقع کو وسعت دی ہے اور ان تک رسائی کے قابل بنایا ہے‘‘۔انہوںنے مزید کہا کہ نئے قبائلی ہاسٹلز، سمارٹ اسکولوں، ایکلویہ کی تعمیر، مسابقتی امتحانات کے لیے کوچنگ کی سہولیات، اسکل ڈیولپمنٹ پروگراموں نے مجموعی ترقی کے نتائج دکھانا شروع کر دیے ہیں۔
لیفٹیننٹ گورنر نے یو ٹی انتظامیہ کے عزم کا اعادہ کیا کہ وہ سرکاری فلیگ شپ اسکیموں کو پورا کرے اور مقررہ وقت میں تمام اہداف حاصل کرنے والوں تک پہنچ سکے۔
سنہانے کہا’’وکسٹ بھارت سنکلپ یاترا، عزت مآب وزیر اعظم نریندر مودی کی رہنمائی میں، اس بات کو یقینی بنائے گی کہ کوئی بھی قبائلی خاندان ترقی اور ترقی کے سفر سے باہر نہ رہے‘‘۔
ایل جی نے قبائلی برادریوں کے بھرپور ثقافتی ورثے کو فروغ دینے کے لیے فنکاروں کی بھی تعریف کی۔
ایس راجیو رائے بھٹناگر، لیفٹیننٹ گورنر کے مشیر‘ڈاکٹر ارون کمار مہتا، چیف سکریٹری‘آنند جین، آئی جی پی جموں‘سچن کمار ویشیا، ڈپٹی کمشنر جموں‘ سینئر افسران اور قبائلی برادریوں کے افراد بڑی تعداد میں موجود تھے۔