حیدرآباد// تلنگانہ کے وزیر خزانہ اور صحت ہریش راؤ نے الزام لگایا کہ کانگریس پارٹی نے پانچ ضمانتوں کے نام پر کرناٹک کے عوام کو دھوکہ دیا ہے ۔
اس کے ساتھ ہی انہوں نے دعویٰ کیا کہ کانگریس تلنگانہ میں چھ ضمانتوں کے ساتھ اسی طرح کی دھوکہ دہی کی کوشش کر رہی ہے ۔
جمعہ کو یہاں تلنگانہ بھون میں ریاست میں برسراقتدار بھارت راشٹرا سمیتی (بی آرایس) پارٹی کے کئی لیڈران کی شمولیت کے موقع پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے مسٹر راؤ نے کانگریس پارٹی کی حکمرانی کے تحت کرناٹک کے عوام کو درپیش چیلنجنگ صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے پرانی اسکیموں پر بھروسہ کرنے ، بچوں کے اسکالرشپ کو کم کرنے اور ترقیاتی پروجیکٹوں کے فنڈز کو نظر انداز کرنے کے لئے کانگریس حکومت پر تنقید کی ہے ۔
وزیر ہریش نے زور دے کر کہا کہ کانگریس قائدین نے کرناٹک کے لوگوں سے جنت کا وعدہ کیا تھا لیکن اپنے وعدوں کو پورا کرنے میں ناکام رہے ۔ انہوں نے راہل گاندھی کی غیر موجودگی کی طرف اشارہ کیا، جنہوں نے کرناٹک میں وعدے کیے لیکن اقتدار میں آنے کے بعد سے ریاست کا دورہ نہیں کیا۔
انہوں نے الزام لگایا کہ کرناٹک کو کانگریس کے دور حکومت کے تحت مالی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، انہوں نے سوال کیا کہ کیا لوگ روشنیوں کی دیوالی چاہتے ہیں یا دیوالیہ ریاست۔ تلنگانہ کے عوام سے دانشمندانہ فیصلے لینے کی اپیل کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ تلنگانہ کے کسان کرناٹک کے حالات کو قریب سے دیکھ رہے ہیں اور اپنی حکومت کے خلاف چیلنجوں کا سامنا کررہے ہیں۔
وزیر نے کرناٹک میں بجلی کی شدید کٹوتیوں کی وجہ سے چھ ماہ کے اندر 350 کسانوں کی مبینہ خودکشی پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے ریاست کو اس مقام پر لے جانے کا کریڈٹ تلنگانہ کے سی ایم کے سی آر کو دیا ہے جہاں کسانوں کو فخر ہو سکتا ہے ۔
کرناٹک میں پچھلے چھ مہینوں میں نوکریوں کے نوٹیفکیشن کی کمی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے مسٹر ہریش نے کانگریس قائدین پر کرناٹک سے تلنگانہ تک ایک ناکام ماڈل لانے کا الزام لگایا۔
انہوں نے خبردار کیا کہ کانگریس پر بھروسہ دل کو توڑنے کی ضمانت دیتا ہے ، اس کا موازنہ تلنگانہ کے حالات سے کرتے ہوئے ، جہاں کسان مبینہ طور پر بی آر ایس کے اصول کے تحت مطمئن ہیں۔ مسٹر ہریش نے یقین ظاہر کیا کہ بی آر ایس تلنگانہ میں تیسری بار اقتدار میں آئے گی۔