صاحب ایک تو طے ہے اور سو فیصدہے کہ … کہ اپنے گورے گورے بانکے چھورے‘عمرعبداللہ صاحب… بخاری صاحب… الطاف بخاری صاحب کو نہ صرف کشمیر کا لیڈر تسلیم کررہے ہیں… بلکہ ان کی اپنی پارٹی کو اپنا حریف بھی مانتے ہیں… عمرعبداللہ بھلے ہی اس سے انکار کریں‘ لیکن… لیکن ان کی باتیں اگر کسی بات کی چغلی کھاتی ہیں تو… تو صرف اس ایک بات کی کہ… کہ عمر صاحب سچ میں بخاری صاحب کو اپنا حریف سمجھتے ہیں… کسی اور کو نہیں…بالکل بھی نہیں ۔ اور اس بات پر اگر بخاری صاحب کو غصہ آجائے یا وہ غصہ کریں تو… تو صاحب پھر ہم یہ کہیں گے کہ یہ جناب واقعی میں سیاست میں طفل مکتب ہیں اور…اور اس لئے ہیں کہ عمر عبداللہ ان کی جتنی پبلسٹی کررہے ہیں… تشہیر کررہے ہیں… اور مفت میں کررہے ہیں‘ اتنی تشہیر تو بخاری صاحب اخبار والوں کو پیسے دے کر بھی نہیں کرا پاتے ہیں… عمر صاحب جہاں بھی جاتے ہیں… اور اس بات سے آپ بھی اتفاق کر یں گے کہ عمر صاحب کہاں کہاں نہیں جاتے ہیں…وہاں بخاری صاحب کا نام لیتے ہیں… اس طرح وہ لوگ بھی بخاری صاحب کو جانتے ہیں… ان کا نام سنتے ہیں‘ جنہوں نے کبھی ان کا نام نہیں سنا ہو گا… اب اس سے زیادہ عمر صاحب ‘بخاری صاحب پر کیا مہر بانی کر سکتے ہیں… بالکل بھی نہیں کر سکتے ہیں ۔ بخاری صاحب کو عمر صاحب کی ان کے بارے میں باتوں پر زیادہ غور نہیں کرنا چاہئے … بالکل بھی نہیں کرنا چاہئے… اگر عمر صاحب انہیں بی جے پی کی بی ٹیم قرار دیتے ہیں ‘ اگر عمر صاحب ان سے سوال کرتے ہیں کہ ۲۰۱۹ میں ۳۷۰ کی منسوخی کے بعد‘ جب کشمیر کی ساری کی ساری قیادت ہول سیل میں گرفتار تھی… پابند سلاسل تھی تو… تو بخاری صاحب گرفتار کیوں نہیں تھے…بخاری صاحب کو عمر صاحب کے ایسے تیکھے سوالوں پر غصہ آنا چاہئے اور نہ انہیں ان کا جواب دینا چاہئے… انہیں ناراض بھی نہیں ہو نا چاہئے … الٹا انہیں خوش ہونا چاہئے… اوربیک ڈور چینلوں سے عمر صاحب تک ایک عدد شکریہ کا پیغام بھیجناچاہئے جو وہ انہیں اور ان کی پارٹی کو لوگوں میں… کشمیریوں میں متعارف کرا رہے ہیں کہ… کہ اگر بخار ی صاحب زمین و آسمان ایک کر دیں پھر بھی خود اور اپنی پارٹی کو مقبول کرنے کیلئے وہ کام نہیں کرسکتے ہیں جو عمرعبداللہ ان کیلئے کررہے ہیں… اور مفت میں کررہے ہیں ۔ ہے نا؟