اب صاحب ہمیں نہیں لگتاہے اور… اور بالکل بھی نہیں لگتا ہے کہ دہلی بے وقوف ہے … یادہلی اب بے وقوف رہی ہے… ممکن ہے کہ کسی زمانے میں ‘ کسی اوربھارت میں دہلی بے وقوف رہی ہو یا اسے بے وقوف بنایا گیا ہو… لیکن صاحب اس زمانے میں … مودی جی کے بھارت میں دہلی بے وقوف ہے اور… اور نہ اسے بے وقوف بنایا جا سکتا ہے… بالکل بھی نہیں بنایا جا سکتا ہے… اور جو لوگ ایسا سوچتے ہیں… اب بھی ایسا سوچتے ہیں …دہلی کو بے وقوف بنانے کا سوچتے ہیں…اللہ میاں کی قسم ان جیسا احمق اور بے وقوف کوئی نہیں ہے… بالکل بھی نہیں ہے ۔ایک خاتون… کشمیر کی ایک خاتون‘ جو زیادہ تر دہلی میں رہا کرتی ہیں آجکل دہلی کے کافی گن گا رہی ہیں… قصیدے پڑھ رہی ہیں…یہ خاتون تین چار سال تک منظر نامے سے اسی طرح غائب رہی جس طرح گدھے کے سر سے سینگ… لیکن اب اچانک سے یہ نہ جانے کہاں سے آٹپکیں اور… اور آتے ہی دہلی کی تعریفوں کے پل باندھنے لگیں… اجی جناب آپ ایسا کیوں سوچ رہے ہیں کہ… کہ ہمیں اس خاتون کے دہلی کے قصیدے پڑھنے سے کوئی مسئلہ ہے… اللہ میاں کی قسم کوئی مسئلہ نہیں ہے… اور بالکل بھی نہیں ۔ ہاں مسئلہ ہے تو… تو وہ یہ ہے کہ یہ وہی خاتون ہے‘جو کچھ سال پہلے… جی ہاں کچھ سال پہلے تک دہلی کو کوستی رہتی تھیں… اور کیا کیا نہیں کہتی تھیں… کشمیر کے حوالے سے اس کی پالیسیوں کو لے کر خاتون دہلی کو اچھا خاصا سناتی تھیں… اُس وقت بھی دہلی… مودی جی کی دہلی تھی اور… اور آج بھی دہلی… مودی جی کی ہی دہلی اور… اور کشمیر کے تئیں اس کی پالیسی بھی وہی ہے جو پہلے تھی…لیکن نہ جانے خاتون میںاب اس پالیسی … دہلی کی کشمیر پالیسی میں ایسا کیا دکھ رہا ہے کہ یہ اسے کشمیر کے حوالے سے بہترین پالیسی قرار دے رہی ہیں…کیا اس لئے کہ خاتون کو ایک عدد سرکاری نوکری مل گئی ہے…اسسٹنٹ پروفیسر کی نوکری مل گئی ہے … اس لئے محترمہ کو اب سب کچھ اچھا لگ رہا ہے… اب محترمہ کا دہلی پر دل آگیا ہے… ایسا کرکے خاتون دہلی کو بے وقوف بنا رہی ہیں یا خود کو؟… دہلی کو تو اب بے وقوف نہیں بنایا جا سکتا ہے اور …اور بالکل بھی نہیں بنا یا جا سکتاہے…رہی خاتون کی بات تو…آپ سمجھ گئے نا ۔ ہے نا؟