لگتا ہے کہ تاریخ خود کو دہرا رہی ہے… ایک بار پھر دہرا رہی ہے اور… اور یقین کیجئے کہ اگر ایسا ہی ہے اور… اور تاریخ خود کودہرائیگی تو… تو یہ کوئی انوکھی‘ کوئی نئی بات نہیں ہو گی… بالکل بھی نہیں ہو گی… اور اس لئے نہیں ہو گی کہ… کہ ہمسایہ ملک میں تاریخ خود کو دہراتی رہتی ہے اور… اورسو فیصد رہتی ہے… اس ملک میں انتخابات … عام انتخابات دو تین ماہ میں ہونے والے ہیں… اور… ان انتخابات سے پہلے جو سیاسی صف بندی دیکھنے کو مل رہی ہے… اسے دیکھتے ہوئے صاحب یہ بات بغیر کسی لگی لپٹی کے کہی جا سکتی ہے کہ…کہ میاں صاحب یونہی لندن سے واپس اپنے ملک نہیں آئے…میاں صاحب اگر آئے ہیں تو…توباد شاہ بننے آئے ہیں کیونکہ ان کی جماعت ‘ مسلم لیگ ن کنگز پارٹی بننے کی راہ پر گامزن ہے اور… اورسو فیصد ہے ۔اگر ایسا نہیں ہو تا تو… تو میاں صاحب خود ساختہ جلا وطنی ختم کرکے واپس آتے اور… اور نہ لوگ ہول سیل میں ان کی جماعت میں شامل ہو جاتے… کچھ ایسا ہی پچھلے انتخابات میں ہوا تھا… جب لوگ خان صاحب… عمران خان صاحب کی پی ٹی آئی میں شامل ہو رہے تھے یا… یا انہیں شامل ہونے کو کہا جا رہا تھا… یقین کیجئے کہ ہمیں اس بات میں کوئی دلچسپی نہیں ہے اور… اور بالکل بھی نہیں ہے کہ… کہ میاں صاحب پاکستان کے بادشاہ بننے جا رہی ہیں یا ان کی مسلم لیگ ن کنگز پارٹی… ہمیں اگر کسی بات میں دلچسپی ہے تو… تو اس ایک بات میں ہے کہ اس ملک میں تاریخ خود کو تو دہرا رہی ہے لیکن… لیکن افسوس کہ اس ملک کے سیاستدانوں اور نہ جنرلوں نے سبق سیکھا… تاریخ سے کوئی سبق سیکھا… سیکھا ہو تو… تو آج اس ملک میں تاریخ خود کو نہیں دہراتی ہو تی… اس کے باوجود بھی نہیں دہراتی کہ… کہ تاریخ دہرانے سے اس ملک کا مستقبل ہمیشہ تاریک ہی ہوا اور… اور اگر سچ میں اس بار بھی تاریخ کو دہرانے دیا گیا… اس بار بھی تاریخ نے خود کو دہرایا تو… تو یہ ملک مزید تاریکیوں میں ڈوب جائے گا اور… اور پھر اس کا ان تاریکیوں سے باہر آنا اس کیلئے مشکل بن جائیگا اور… اوراس لئے بن جائے گا کہ … کہ پاکستان کو آج جن مسائل اور چیلنجز کا سامنا ہے… ماضی میں اس کی کوئی نظیر نہیں ملتی ہے… بالکل بھی نہیں ملتی ہے ۔ ہے نا؟