سرینگر//
جموںکشمیر میں سرگرم ملی ٹینٹوں اور ان کے مدد گاروں کے خلاف اپنا کریک ڈاؤن جاری رکھتے ہوئے قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے ) نے منگل کے روز لشکر طیبہ سے وابستہ دو ملی ٹینٹ معاونین کی جائیدادوں کو ضبط کیا۔
این آئی اے کے مطابق سال۲۰۱۸میں سرینگر کے ایک ہسپتال میں پولیس پارٹی پر جان لیوا حملے میں معاونت کرنے کے الزام میں ملزم قرار پائے دو افراد کی جائیدادوں کو قرق کیا گیا۔
ایجنسی نے بتایا کہ کل ملا کر آٹھ جائیدادوں کی ضبطی عمل میں لائی گئی جن میں پانچ محمد شفیع وانی اور تین محمد ٹکا خان ساکنان سنگونارہ بل پلوامہ کی ہے ، کو یو اے پی اے کی سیکشن ۳۳کے تحت عدالت مجاز کے حکم پرقرق کیا گیا۔
این آئی اے کے ایک ترجمان نے بتایا کہ ۶فروری۲۰۱۸کے روزطبی معائنہ کی خاطر لشکر طیبہ کے پاکستانی کمانڈر نوید جھاٹ عرف ابو ہانزلہ کو صدر ہسپتال سرینگر لے جایا گیا جہاں پر دہشت گردوں نے پولیس پارٹی پر حملہ کیا جس کے نتیجے میں دو اہلکار جاں بحق ہوئے ۔
ترجمان نے بتایا کہ حملہ آوروں اور سہولت کاروں نے پاکستانی نژاد دہشت گرد نوید جھاٹ کو ہسپتال سے فرار کرنے میں معاونت کی تھی۔ان کے مطابق نوید جھاٹ نامی پاکستانی کمانڈر کو سال۲۰۱۸میں ہی ایک تصادم آرائی کے دوران مار گرایا گیا ۔
این آئی اے ترجمان نے بتایا کہ محمد شفیع وانی اور محمد ٹکا خان جن کی غیر منقولہ جائیداد کو قرق کیا گیا لشکر طیبہ کے مدد گار ہیں۔انہوں نے بتایا کہ ضبط شدہ جائیداد میں کئی کنال اراضی اور محمد شفیع کا رہائشی مکان بھی شامل ہے ۔
ترجمان کے مطابق۸فروری۲۰۱۸کے روز دونوں ملزمان کو چھاپہ ماری کارروائی کے دوران گرفتار کرکے ان کے قبضے سے اسلحہ وگولہ بارود بھی برآمد ہوا تھا۔ترجمان کے مطابق۳؍اگست۲۰۱۸کو دونوں کے خلاف عدالت مجاز میں چارج شیٹ بھی پیش کی گئی۔اور ان کے خلاف آر پی سی کی مختلف دفعات کے تحت کیس درج ہے ۔