سرینگر//
جموں کشمیر میں موسم سرما کی آمد کے ساتھ ہی جہاں مختلف ممالک سے سیاح یہاں کی دلکش وادیوں کا لطف اٹھانے آتے ہیں‘وہیں یورپی اور مغربی ممالک سے مہمان پرندے بھی لمبا چوڑا سفر طے کر کے وادی میں اپنا عارضی بسیرا بنانے کے لیے یہاں آتے ہیں۔
ان مہمان پرندوں کے آنے سے جہاں وادی کی آبی پناہگاہیں رنگ برنگی ہو جاتی ہیں، وہیں یہ سیاح اور مقامی افراد کے لیے ایک خوبصورت نظارہ بھی پیش کرتی ہے۔
سینکڑوں برس کے اس سفر کو جاری رکھتے ہوئے، امسال بھی مہمان پرندوں کی وادی کشمیر آمد شروع ہو چکی ہے اور سرکاری اعدد و شمار کے مطابق اب تک تقریباً ۲۰ہزار پرندے وادی آچکے ہیں،جن میں سے۵ہزار پرندے سرینگر کے ہوکرسر میں آئے ہیں۔
اس حوالے سے وائلڈ لائف وارڈن (وٹ لینڈس) افشان دیوان نے بتایا ’’اس بار مہمان پرندوں کی آمد میں تاخیر نہیں ہوئی۔ وہ مرحلہ وار طریقہ سے یہاں آرہے ہیں۔ آئندہ برس فروری مہینے کی آخر میں جب اعداد و شمار کی جائے گی تو اس وقت یہ واضح ہو جائے گا کہ کتنے مہان پرندے نے وادی کا رخ کیا تھا۔ اس کے علاوہ یہ بھی پتہ چل جائے گا کہ کتنے نئے پرندے امسال وادی آئے ہیں‘‘۔
دیوان کا مزید کہنا تھا ’’گزشتہ برس وادی کشمیر میں۱۲لاکھ سے زائد مہمان پرندے آئے تھے جن میں کئی پہلی بار بھی یہاں آئے تھے۔ ان پرندوں کو موزوں مسکن فراہم کرنے کے لیے، ہمارے محکمے نے آبی سطح کو برقرار رکھنے کے لیے کئی اقدامات اٹھائے ہیں۔ اس کے علاوہ ان کا شکار کو روکنے کے لیے بھی ٹیمیں قائم کی گئی ہیں‘‘۔
موصوفہ نے کہا کہ گزشتہ چند برسوں میں مہمان پرندوں کے شکار میں کافی کمی آئی ہے، جو ایک خوش آئند بات ہے۔
واضح رہے کہ ہوکرسر کے علاوہ، ولر جھیل، ہیگام، شال بگ، جیل ڈل اور مرگنڈ میں بھی مہمان پرندے موسم سرما میں آتے ہیں اور تقریباً پانچ ماہ تک ان آبی پناہ گاہوں کو اپنا بسیرا بناتے ہیں۔
بھارت کی آزادی کے۷۵ویں سال کے موقع پر مرکزی سرکار نے وادی کشمیر کے دو آبی پناہ گاہوں کو رام سر سائٹس کی فہرست میں شامل کیا ہے۔
ضلع گاندربل کے شال بگ اور سرینگر کے ہیگام کے رام سر سائٹس میں شامل ہونے سے جموں و کشمیر کے ایسی آبی پنگاہوں کی تعداد پانچ ہو گئی ہے۔ اس سے قبل ہوکیرسر، سریندر، اور ولار جھیل پہلے سے ہی رام سر میں شامل تھے۔
ہرسال وادی آنے والے مہمان پرندوں میں ٹفٹیڈ بطخ، گڑھوال، برہمنی بطخ، گر گانٹوان، گریلاگ گوز، مالارڈ، کامن مرگنسر، شمالی پنٹیل، کامن پوچارڈ، آئرن جینس پوچارڈ، ریڈ کرسٹڈ پوچارڈ، روڈی شیلڈک، شمالی شاولر، عام ٹیل اور یوریشین واگٹیل شامل ہیں۔ یہ پرندے مارچ مہینے کے آخری ہفتے سے وادی سے واپس جانا شروع کرتے ہیں۔