تو…تو برطانیہ میں نادانوں نے وزیر خارجہ‘ بھارت دیش کے وزیر خارجہ‘جے شنکر سے پوچھا … جناب یہ بتائیے کہ گزشتہ دس برسوں میں … یعنی جب سے مودی آئے ہیں اور بھارت پر چھائے ہیں… بھارت میں ان کے آنے سے گیا بدل گیا ہے‘ کیا بدلاؤ ہوا ہے… تو وزیر خارجہ نے جواب میں ایک لفظ کہا… صرف ایک لفظ… اور وہ لفظ تھا… مودی ۔یعنی گزشتہ دس برسوں میں بھارت میں یہ بدلاؤ آیا کہ… کہ مودی آگئے اور چھاگئے… یعنی جس بدلاؤ کی آپ بات کررہے ہیں‘ جس بدلاؤ کا آپ پوچھ رہے ہیں اس بدلاؤ کا نام مودی ہے… صرف مودی اور… اور صاحب اللہ میاں کی قسم سچ بھی تو یہی ہے… مودی گزشتہ دس برسوں کا سب سے بڑا بدلاؤ ہے… ایسا بدلاؤ جس نے بھارت دیش کی سیاست ہی نہیں بدلی … بلکہ بھارت کو ہی بدل دیا ہے… ایسا بدل دیا ہے کہ دس برس پہلے اور آج کے بھارت میں اتنا ہی فرق ہے… جتنا اپنے منموہن سنگھ اور مودی جی میں فرق ہے… بھارت بدل گیا ہے‘ اس کی سیاست بدل گئی ہے‘ سیاست کرنے کا رنگ اور ڈھنگ بدل گیا ہے… حکومت بدل گئی ہے‘ حکومت کرنے کا انداز بدل گیا ہے … بھارت کی سوچ بدل گئی ہے‘ اس کی فکر بدل گئی ہے… اس کی اندر اور باہر کی پالیسیاں بدل گئی ہیں… یعنی اس کی خارجی پالیسی بدل گئی ہے…بھارت کا دنیا کو دیکھنے انداز بدل گیا ہے اور… اور سچ پوچھئے تو… تو دنیا کا بھارت کو دیکھنے کا بھی انداز بدل گیا ہے… بھارت کو جس انداز‘ جس نگاہ سے پہلے دیکھا جارہا تھا آج وہ انداز اور وہ نگاہ بدل گئی ہے اور… اور اس لئے بدل گئی ہے کہ…کہ بھارت… مودی کا بھارت اب بدل گیا ہے ۔اس بدلاؤ کی گواہی بھارت کے لوگ ہی نہیں دیں گے… بلکہ بھارت کی سیاسی جماعتیں بھی دیں گی… کانگریس بھی دے گی… اور اس لئے دے گی کیوں کہ مودی کے آنے سے کانگریس کی تقدیر اور اس کے نصیب بھی بدل گئے ہیں… کہاں یہ بھارت بھر میں راج کررہی تھی اور… اور آج یہ راجستھان تک سمٹ کے رہ گئی ہے… ہاں اس کے علاوہ دو تین اور ریاستیں بھی اس کی ہیں… اس کی بادشاہت میں ہیں… لیکن جہاں تک دہلی پر حکمرانی کی بات ہے تو… تو ایسا ہونا ممکن نہیں ہے… اتنا بڑا بدلاؤ ہونے والا نہیں ہے… اور اس لئے نہیں ہے کیونکہ…مودی خود ایک بدلاؤ ہیں۔ سب سے بڑا بدلاؤ ۔ہے نا؟