سرینگر//
ڈائریکٹر جنرل آف پولیس‘آر آر سوائن پہلی اور تیسری جبکہ دوسری اور چوتھی سنیچر وار کو بالترتیب سرینگر اورجموں میں لوگوں سے ملیں گے ۔
پولیس کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ تجارت اور صنعتوں سمیت مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے کشمیر میں کمیونٹی کے ممتاز شہریوں کے ساتھ بات چیت کے دوران ایک تجویز سامنے آئی کہ وادی کشمیر میں عام شہریوں کی ڈی جی پی تک رسائی بھی بغیر کسی پیشگی تقرری کے بغیر کسی پریشانی کے دستیاب ہونی چاہیے‘تاکہ وہ اپنی شکایات ان تک پہنچائیں اور ان کا ازالہ کریں۔
بیان کے مطابق اس کے پیش نظر فیصلہ کیا گیا کہ ہر مہینے کے پہلی اور تیسری سنیچروار کو، عام لوگ دوپہر ۲ سے ۴بجے کے درمیان ڈی جی پی جموں و کشمیر تک رسائی حاصل کرسکتے ہیں اور ان سے ملاقات کرسکتے ہیں۔
پولیس بیان میں کہا گیا ہے کہ اگر ناگزیر مصروفیات کی وجہ سے میٹنگ ممکن نہیں ہوتی ہے، تو پولیس ہیڈکواٹر کی جانب سے سوشل میڈیا ہینڈلز کے ذریعے پیشگی معلومات دستیاب ہوں گی تاکہ عوام کی تکلیف کو کم کیا جا سکے۔
ڈی جی پی کے ساتھ ملاقات کی جگہ سرینگر کے حیدر پورہ میں پیر باغ میں پی ایچ کیو ہوگی۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ پولیس سربراہی اسی طرح ہر ماہ دوسری اور چوتھی سنیچروار کوجموں میں عام لوگوں سے ملیں گے اور ان کی شکایات سنیں گے ۔
ڈی جی پی نے کہا ہے کہ اگر شکایت کنندہ یا شکایت کا ازالہ کرنے والا شخص تحریری بیان یا درخواست کے ساتھ آتا ہے تو یہ مددگار ثابت ہوگا۔
سوائن نے یہ بھی کہا کہ عام طور پر شکایت کنندہ یا ازالے کے متلاشیوں کو متعلقہ پولیس یونٹس کے جونیئر افسران سے رجوع کرنا چاہیے جن کے پاس ایسی شکایات کے ازالے کا اصل مینڈیٹ ہے۔
دوسرے لفظوں میں، فیلڈ میں متعلقہ افسران کو موقع دیے بغیر براہ راست ڈی جی پی سے رجوع کرنا واضح وجوہات کی بنا پر صحت مند عمل نہیں ہے۔ لہٰذا یہ فیصلہ کیا گیا کہ ان لوگوں کو ترجیح دی جائے گی جنہوں نے فیلڈ پولیس یونٹس سے رابطہ کیا تھا اور پھر بھی ان کی شکایات حل نہیں ہوئیں۔