مورینا//
وزیر اعظم نریندر مودی نے آج کانگریس پر ملک سلامتی کے ساتھ کھیلنے کا الزام لگایا ۔
مودی مدھیہ پردیش کے چمبل علاقہ کے مورینا میں پارٹی امیدواروں کی حمایت میں ایک انتخابی جلسہ سے خطاب کر رہے تھے ۔
فوج کے جوانوں کے غلبہ والے اس علاقے میں جلسہ میں موجود ہزاروں لوگوں سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ کانگریس نے ملک کی سلامتی سے کھیلا ہے ۔
مودی کاکہنا تھا’’ آزادی کے بعد کانگریس نے فوج سے ہی گھوٹالے شروع کیے اور فوج کو غیر ملکی ہتھیاروں پر منحصر رکھا۔ سرحد پر تعینات فوجیوں کو بہتر سہولیات سے محروم رکھا‘‘۔
وزیر اعظم نے کہا کہ دہشت گرد فوجیوں کے سر قلم کرتے تھے اور کانگریس حکومت خاموش بیٹھی رہتی تھی۔ دہشت گردانہ حملوں کی صورت میں کانگریس بیرونی ممالک سے مدد کی اپیل کرتی تھی۔ جبکہ آج کا ہندوستان اور فوج دونوں ہی دہشت گردوں کو ان کی زبان میں جواب دیتے ہیں۔
مودی نے کہا’’ آج سرحد پر تعینات فوجیوں کو جدید سہولتوں سے آراستہ ہندوستان میں تیار کردہ اسلحہ دیا جا رہا ہے ۔ حکومت نے تینوں خدمات میں سینک اسکولوں میں بیٹیوں کی بھرتی کے لیے دروازے کھول دیے ہیں‘‘۔
وزیر اعظم نے کہا کہ بی جے پی نے ون رینک ون پنشن کی ضمانت دی تھی۔ کانگریس نے چار دہائیوں تک فوجیوں کی اس بات کو نہیں سنا۔انہوں نے کہا’’ کانگریس کوبھی معلوم تھا کہ صرف۵۰۰کروڑ روپے میں یہ ممکن نہیں ہوسکے گا۔ اس کے بعد موجودہ حکومت نے ملک کے ہر سپاہی کو اس کے نفاذ کی ضمانت دی اور اس پر عمل درآمد کیا۔ اس کے تحت ملک بھر کے سابق فوجیوں کو اب تک ۷۰ہزار کروڑ روپے مل چکے ہیں۔
سابقہ منموہن سنگھ حکومت پر حملہ بولتے ہوئے کہا مودی نے کہا کہ کانگریس کا خیال ملک کے وسائل پر پہلا حق مسلمانوں کو دینے کا تھا، لیکن بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت کے لیے ان پر پہلا حق محروموں کا ہے اور مودی کے لئے ملک میں غریب ہی سب سے بڑی ذات ہے ۔
مودی نے کہا کہ کانگریس کہتی ہے کہ ملکی وسائل پر پہلا حق مسلمانوں کا ہے ، جب کہ ہمارے نزدیک ان پر پہلا حق غریبوں اور محروموں کا ہے ۔ مودی کے لئے ملک میں غریب ہی سب سے بڑی ذات ہے ۔