نئی دہلی/۷مئی
وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے کہا ہے کہ مشرقی لداخ میں چین کے ساتھ جاری فوجی تعطل کے پیش نظر بارڈر روڈز آرگنائزیشن (بی آر او) کوٹیکنالوجی کا زیادہ سے زیادہ استعمال کرتے ہوئے صلاحیت بڑھانے اوربنیادی ڈھانچے کی سہولیات کو تیزی سے مضبوط بنانے کی کوشش کرنی چاہئے ۔
سنگھ نے ہفتے کے روز یہاں آرگنائزیشن کے۶۳ویں یوم تاسیس کے موقع پرمنعقدہ پروگرام میں کہا ’’ حالیہ دنوں میں شمالی سیکٹر میں چین کی موجودگی میں اضافہ ہوا ہے ۔ پہاڑی علاقوں میں تعمیراتی کاموں میں ماہر ہونے کی وجہ سے وہ مختلف مقامات بہت جلد پہنچنے میں کامیاب ہو جاتے ہیں ۔ بی آراو کو متوازی طریقے سے کام جاری رکھنا چاہیے اور ٹیکنالوجی کے پورے استعمال کے ساتھ اپنی صلاحیت کو بڑھانے پر توجہ دینی چاہیے ‘‘۔
راج ناتھ نے کہا کہ حکومت اپنی طرف سے اس سمت میں بی آر او کو ضروری امداد فراہم کرنے کی پوری کوشش کر رہی ہے ۔
وزیردفاع نے ملک کی سلامتی اور سرحدی علاقوں کی ترقی کیلئے حکومت کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے مالی سال۲۳۔۲۰۲۲میں بی آر او کے کیپٹل بجٹ کو ۴۰فیصد بڑھا کر۳۵۰۰کروڑ روپے کرنے کا ذکر کیا ہے اور بی آر او کو نہ صرف بجٹ کی امداد بلکہ اس سمت میں ہر ممکن امداد کی یقین دہانی کرائی ہے ۔
وزیر دفاع نے سرحدی علاقوں کی ترقی کو حکومت کی جامع دفاعی حکمت عملی کا کلیدی حصہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس سے ملک کا سکیورٹی نظام مضبوط ہوگا اور دور دراز علاقوں میں رہنے والے لوگوں کی زندگیوں میں مثبت تبدیلی آئے گی۔ انہوں نے کہا کہ عوام کی شرکت بھی دفاعی حکمت عملی کا اہم حصہ ہے ۔
راج ناتھ نے کہا’’ سرحدی علاقوں کے لوگ جتنے زیادہ بااختیار ہوں گے ، وہ ان علاقوں کی سلامتی کے بارے میں اتنے ہی زیادہ باخبراور فکر مند ہوں گے ۔ شہری ملک کی سب سے بڑی طاقت ہوتے ہیں ۔ اس لیے بدلتے وقت کے ساتھ ہم اپنے سرحدی علاقوں کی ترقی کی سمت میں آگے بڑھنے کے لیے پرعزم ہیں ۔ ہماری حفاظت کے لیے چوبیس گھنٹے کام کرنے والے لوگوں کوزیادہ سے زیادہ سہولیات فراہم کرنا ہماری اولین ترجیح ہے ‘‘۔
وزیر دفاع نے پورے ملک کے لیے سکیورٹی اور خوشحالی کے نئے دروازے کھولنے کے لیے آرگنائزیشن کی تعریف کرتے ہوئے اسے نہ صرف ایک تعمیراتی آرگنائزیشن ہی نہیں بلکہ اتحاد، نظم و ضبط ، لگن اور فرض کے تئیں ایک روشن مثال قرار دیا۔
ملک کی ترقی میں سڑکوں، پلوں اور سرنگوں کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے وزیر دفاع نے کہا کہ بی آر او کی طرف سے مکمل کیے گئے منصوبوں نے مسلح افواج کی آپریشنل تیاریوں اور دور دراز علاقوں میں رہنے والے لوگوں کی سماجی و اقتصادی حالت میں بہتری کی ہے ۔
وزیردفاع نے اس بات کاذکر کرتے ہوئے کہا کہ سرحدی علاقے ترقی کے نئے مراکز کے طور پرابھرے ہیں اور شمال مشرق جیسے علاقے نہ صرف اپنی ترقی کر رہے ہیں بلکہ ملک کی ہمہ جہت ترقی کے دروازے بھی بن گئے ہیں ۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ ان خطوں کی ترقی بین الاقوامی سطح پر بھی ملک کی ترقی کے لیے اہم ہے ، کیونکہ شمال مشرقی خطہ ہندوستان کو جنوبی ایشیا اور جنوب مشرقی ایشیا سے جوڑتا ہے ۔
راج ناتھ نے ’۷۵کیفے ‘ اور ٹورازم پورٹل کے ذریعے دور دراز علاقوں میں سیاحت کو فروغ دینے کیلئے بی آر او کی بھی تعریف کی ۔ انہوں نے کہا کہ یہ اقدامات آرگنائزیشن کی مسلسل بڑھتی ہوئی ترقی کی علامت ہیں ۔