نئی دہلی// عام آدمی پارٹی (اے اے پی) دہلی کے ریاستی کنوینر گوپال رائے نے جمعرات کو کہا کہ وزیر اعلی اروند کیجریوال نے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کے نوٹس پر کچھ سوالات اٹھائے تھے ، جن کا جواب ای ڈی کے بجائے بی جے پی ترجمان نے دیا۔
دہلی حکومت کے ایک کابینی وزیر نے آج نامہ نگاروں کو بتایاکہ”مسٹر کیجریوال کو ای ڈی نے نوٹس جاری کرنے کے بعد طلب کیا تھا۔ چیف منسٹر نے اپنا جواب بھیج کر ای ڈی سے نوٹس واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے ۔ اس نے کچھ چیزوں پر ای ڈی سے جواب بھی طلب کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ انہیں ای ڈی سے جواب نہیں ملا۔ بی جے پی کے قومی ترجمان جواب دینے آئے ۔ آج یہ فرق کرنا مشکل ہے کہ ای ڈی۔ سی بی آئی بی جے پی ہے یا بی جے پی ای ڈی۔ سی بی آئی ہے ۔ بدھ کو بی جے پی کے ایک سینئر لیڈر کہہ رہے تھے کہ ای ڈی آزاد اور خودمختار ایجنسیاں ہیں، بی جے پی کا ان سے کوئی لینا دینا نہیں ہے ۔ جب بی جے پی کا ان ایجنسیوں سے کوئی لینا دینا نہیں ہے اور جب ایجنسیوں پر سوال اٹھائے جاتے ہیں تو بی جے پی لیڈر جواب دینے کے لیے سامنے کیوں کھڑے ہوتے ہیں؟
انہوں نے کہا کہ بی جے پی نے ایک سوچی سمجھی حکمت عملی کے تحت سیاسی بدنیتی کی نیت سے مسٹر کیجریوال کو گرفتار کرنے کی سازش کی ہے ۔ یہ اس وقت واضح ہوا جب نوٹس آنے سے ایک دن پہلے بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ منوج تیواری نے کھلے عام اعلان کیا کہ مسٹر کیجریوال کو گرفتار ہونے سے کوئی نہیں روک سکتا۔ آج پورا ملک جاننا چاہتا ہے کہ دہلی میں اے اے پی کو ختم کرنے کی سیاسی سازش رچی جا رہی ہے ۔ اس کے لیے بی جے پی کھلے عام سرکاری ایجنسیوں کا غلط استعمال کر رہی ہے ۔
انہوں نے کہاکہآج صبح اچانک کابینہ وزیر راج کمار آنند کے گھر پر چھاپہ مارا گیا۔ کوئی نوٹس، کوئی کیس، اچانک چھاپہ پڑ گیا۔ بی جے پی ملک کی ایجنسیوں کو کٹھ پتلی بنا کر جمہوریت کا قتل کرنے پر تلی ہوئی ہے ۔ یہ ملک میں نہیں چلے گا۔’’