نئی دہلی// عام آدمی پارٹی (اے اے پی) نے جمعرات کو کہا کہ مودی حکومت نے سابق نائب وزیر اعلی منیش سسودیا پر منی لانڈرنگ کی روک تھام کا ایکٹ (پی ایم ایل اے ) لگایا ہے ، اس لیے انہیں سپریم کورٹ سے ضمانت نہیں مل رہی ہے ۔
اے اے پی کی چیف ترجمان پرینکا ککڑ نے آج یہاں نامہ نگاروں کو بتایا کہ پورے ملک نے دیکھا ہے کہ کس طرح بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے للت مودی، وجے مالیا، میہول چوکسی، نیرو مودی کو ملک سے بھگایا لیکن ملک میں تعلیمی انقلاب لانے والے دہلی کے وزیر تعلیم منیش سیسودیا کو جیل میں ڈال دیا گیا۔ مودی حکومت نے ملینیا ٹرمپ کو مسٹر سسودیا کے بنائے ہوئے سرکاری اسکولوں کو دیکھنے کے لیے بھیجا۔ اس سے قبل مودی حکومت نے ملک کو محلہ کلینک کا ماڈل دینے والے ستیندر جین کو گرفتار کیا تھا۔ مسٹر جین نے دہلی کے اندر سرکاری اسپتالوں میں صحت کی خدمات کو بہتر بنایا۔ کئی غیر ملکی شخصیات نے دہلی حکومت کے محلہ کلینک کی تعریف کی ہے ۔
انہوں نے کہا کہ بی جے پی کی مرکزی حکومت نے میہول چوکسی کو ملک بدر کر دیا اور راجیہ سبھا ممبر سنجے سنگھ کو گرفتار کر لیا۔ مسٹر سنگھ مسلسل گلیوں میں دکانداروں کی آواز اٹھا رہے تھے ۔ اس کے علاوہ وہ سی اے جی کی رپورٹ میں سامنے آنے والے مرکزی حکومت کے گھپلوں کو ملک کے سامنے رکھ رہے تھے ۔ مسٹر سنگھ کی آواز کو دبانے کے لیے انہیں جیل میں ڈال دیا گیا۔
مسٹر سسودیا کو ضمانت نہ ملنے کی وجہ بتاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سال 2017 میں سپریم کورٹ نے مشاہدہ کیا کہ پی ایم ایل اے کا ایک پروویژن ہے جس میں کہا گیا ہے کہ اگر کسی پر منی لانڈرنگ کا الزام ہے تو ملزم کو ثابت کرنا ہوگا۔ کہ اس کے خلاف الزامات جھوٹے ہیں۔