نئی دہلی/29 اکتوبر
مغربی ایشیا میں بگڑتی ہوئی صورتحال کے درمیان وزیر اعظم نریندر مودی نے کل رات مصر کے صدر عبدالفتاح السیسی سے ٹیلی فون پر بات چیت کی۔
وزیراعظم آفس کے مطابق دونوں رہنما¶ں نے مغربی ایشیا کی موجودہ صورتحال اور خطے اور دنیا پر اس کے اثرات پر تبادلہ خیال کیا اور دہشت گردی، تشدد اور شہریوں کی جانوں کے ضیاع پر مشترکہ تشویش کا اظہار کیا۔ دونوں رہنما¶ں نے امن و استحکام کی جلد بحالی اور انسانی امداد جاری رکھنے کی ضرورت پر اتفاق کیا۔
وزیر اعظم نے اسرائیل‘فلسطین مسئلہ پر ہندوستان کے دیرینہ اور اصولی موقف کااعادہ کیا اور ہندوستان کی ترقیاتی شراکت داری اور فلسطین کے لوگوں کے لئے انسانی امداد کو اجاگر کیا۔
اس دوران ایران کے صدر ابراہیم رئیسی نے اسرائیل کے غزہ کے خلاف اٹھائے گئے اقدامات پر متنبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل نے اب حد سے تجاوز کر لیا ہے جو کسی کو بھی اس کے خلاف کارروائی پر مجبور کر سکتا ہے۔
سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر اپنے بیان میں ایرانی صدر رئیسی نے مزید کہا ’واشنگٹن ہم سے کچھ بھی قدم نہ اٹھانے کو کہتا ہے لیکن ساتھ ہی وہ اسرائیل کی وسیع حمایت جاری رکھے ہوئے ہے۔
ان کے مطابق ’امریکہ نے مزاحمتی اتحاد کو پیغامات بھیجے لیکن ان کا جواب انھیں واضح طور پر میدان جنگ میں ملا۔‘
مزاحمتی اتحاد سے مراد پورے مشرق وسطیٰ میں ایران کی حمایت یافتہ فورسز کا نیٹ ورک ہے جس کا حماس ایک حصہ ہے۔
واضح رہے کہ امریکی حکام ایران کو خبردار کرتے رہے ہیں کہ وہ اسرائیل اور حماس جنگ سے دور رہے کیونکہ وہ وسیع تر علاقائی تنازع کو روکنے کا خواہاں ہے۔
لبنان میں ایران کا حمایت یافتہ حزب اللہ گروپ حالیہ ہفتوں میں اسرائیل کے ساتھ فائرنگ کا تبادلہ کرت
ا رہا ہے۔