جموں//
بارڈر سیکورٹی فورس (بی ایس ایف) نے ہفتہ کو یہاں بین الاقوامی سرحد کے ساتھ ساتھ آگے کی چوکیوں اور دیہاتوں پر حالیہ بلااشتعال فائرنگ اور مارٹر گولہ باری پر پاکستان رینجرز کے ساتھ سخت احتجاج درج کیا۔
پاکستان رینجرز کی طرف سے سرحد پار سے گولہ باریفروری۲۰۲۱کے بعد پہلی بڑی جنگ بندی کی خلاف ورزی ہے‘جو جمعرات کی رات تقریباً ۸ بجے آر ایس پورہ سیکٹر کے ارنیا علاقے میں شروع ہوئی اور تقریباً سات گھنٹے تک جاری رہی‘ جس میں ایک بی ایس ایف جوان اور ایک خاتون زخمی ہو گئی۔
بی ایس ایف کے ایک افسر نے بتایا کہ سچیت گڑھ میں سرحدی چوکی آکٹرائی میں ایک گھنٹے تک جاری رہنے والی کمانڈر سطح کی میٹنگ میں احتجاج درج کیا گیا۔
۱۷؍ اکتوبر کو ارنیا میں ان کی پوسٹ پر سرحد پار سے فائرنگ کے نتیجے میں بی ایس ایف کے دو اہلکار زخمی ہونے کے بعد۱۰ دنوں میں یہ دونوں فریقوں کے درمیان دوسری فلیگ میٹنگ تھی۔
اس سیکٹر میں پیش آنے والا واقعہ ۲۵فروری۲۰۲۱کو جموں اور کشمیر کی سرحدوں پر ہندوستان اور پاکستان کے درمیان جنگ بندی کی تجدید کی پہلی خلاف ورزی تھی۔
حکام نے بتایا کہ تازہ ترین میٹنگ، جس میں بی ایس ایف اور پاکستان رینجرز کے سات ارکان نے شرکت کی، ایک پرامن ماحول میں منعقد ہوئی جس میں دونوں اطراف نے سرحد پر امن برقرار رکھنے کی ضرورت کو اجاگر کیا۔
جنگ بندی کی دو خلاف ورزیوں کے علاوہ، ۲۱ اکتوبر کو پاکستان رینجرز کے ساتھ لوگوں کا ایک گروپ بھی بین الاقوامی سرحد کے قریب آیا جس کے بعد بی ایس ایف کے دستوں نے انہیں بھگانے کے لیے دو انتباہی گولیاں چلائیں۔
پاکستان کی طرف سے بغیر کسی اشتعال کے یکے بعد دیگرے جنگ بندی کی خلاف ورزیوں سے سرحدی باشندوں میں خوف و ہراس پھیل گیا ہے جنہیں جمعرات کی رات شدید گولہ باری کے دوران اپنے گھروں کو چھوڑنا پڑا۔ بی ایس ایف نے پاکستانی گولہ باری کا منہ توڑ جواب دیا ہے۔ (ایجنسیاں)