جموں//
نیشنل کانفرنس کے نائب صدر اور سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ کا کہنا ہے کہ اگر ہم دوبارہ بر سر اقتدار آتے تو تمام عارضی ملازموں کی نوکریاں مستقل ہوئی ہوتی۔
عمر نے کہا کہ ہماری سرکار نے عارضی ملازموں کو مستقل کرنے کا عمل شروع کیا تھا لیکن سیلاب کی وجہ سے یہ کام مکمل نہ ہوسکا۔
سابق وزیر اعلیٰ نے ان باتوں کا اظہار جمعرات کو ضلع پونچھ کے منڈی علاقے میں نامہ نگاروں کے سوالوں کے جواب دینے کے دوران کیا۔
عارضی ملازموں کی مستقلی کے بارے میں پوچھے جانے پر انہوں نے کہا’’کیبنٹ کی ایک سب کمیٹی نے بیٹھ کر ملازموں کی تعداد مقرر کی تھی اور ان کی مستقلی کا عمل بھی شروع ہوا تھا لیکن پہلے سیلاب آیا اور پھر ہمارے اقتدار کا معیاد ختم ہوا‘‘۔
عمر کا کہنا تھا کہ اگر ہماری دوبارہ سرکاری بنتی تو سارے عاضی ملازم آج مستقل ہوئے ہوتے ۔
جموں وکشمیر میں اسمبلی انتخابات کے انعقاد کے بارے میں پوچھے جانے پر عمر عبداللہ نے کہا کہ بی جے پی کو اسمبلی الیکشن کرانے کی ہمت نہیں ہے ۔انہوں نے کہا’’پارلیمانی الیکشن کرانا ان کی مجبوری ہے اگر مجبوری نہ ہوتی تو شاید یہ بھی نہ کراتے ‘‘۔
این سی نائب صدر کا کہنا تھا’’ایک طرف کہا جا رہا ہے کہ۲۰۱۹کے بعد یہاں حالات ٹھیک ہوئے اگر ایسا ہے تو پھر الیکشن کیوں نہیں کرائے جا رہے ہیں۔‘‘