گوالیار//
وزیر اعظم نریندر مودی نے ہفتہ کو کہا کہ ان کی حکومت نے پچھلے دس سالوں میں کئی’زیر التوا‘کام کیے ہیں جن میں آرٹیکل ۳۷۰کی منسوخی‘ گڈز اینڈ سروسز ٹیکس (جی ایس ٹی) کا نفاذ، ایک درجہ ایک پیشن اسکیم، تین طلاق پر پابندی اور قانون ساز اداروں میں خواتین کا کوٹہ متعارف کرانا شامل ہے۔
وہ یہاں سندھیا اسکول کے۱۲۵ویں یوم تاسیس کے موقع پر خطاب کررہے تھے۔ انہوں نے اسکول پر ایک یادگاری ڈاک ٹکٹ بھی جاری کیا، جو گوالیار قلعہ کے اندر واقع ہے۔
مودی نے کہا’’ہماری حکومت نے آرٹیکل ۳۷۰ کو منسوخ کر دیا۔یہ کام جو ۶۰سالوں سے زیر التوا تھا‘ون رینک ‘ ون پنشن اور جی ایس ٹی۴۰ سالوں سے زیر التوا تھے، تین طلاق (پابندی زیر التواء) دہائیوں سے اور خواتین کے ریزرویشن کو دس سال کی مدت کے دوران سالوں سے زیر التوا تھا‘‘۔
یہ نوٹ کرتے ہوئے کہ شتابدی ایکسپریس ٹرینیں اس وقت متعارف کروائی گئی تھیں جب آنجہانی مادھو راؤ سندھیا وزیر ریلوے تھے، مودی نے کہا کہ اس کے بعد کئی دہائیوں تک ملک میں کوئی نئی ٹرین نہیں چلائی گئی۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ ان کی حکومت تھی جس نے جدید وندے بھارت اور نمو بھارت ٹرینیں متعارف کروائیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ ان کی حکومت نے ملک کے نوجوانوں کے لیے خلائی شعبے کو بھی کھول دیا ہے۔
مودی نے سندھیا اسکول کے طلباء سے بھی کہا کہ وہ گاؤں کو گود لیں، صفائی پر توجہ دیں‘مقامی کے لیے آواز اٹھائیں‘ کسانوں میں قدرتی کھیتی کے فوائد کے بارے میں بیداری پیدا کریں، غریب خاندان کو گود لیں، جوار کھائیں اور یوگا کی مشق کریں۔
مرکزی وزیر جیوترادتیہ سندھیا، جو کہ اسکول کے بورڈ آف گورنرس کے صدر ہیں، نے بھی پروگرام میں بات کی۔
سندھیا نے یاد کیا کہ جب ۱۹۸۰ کی دہائی میں ملک میں انفارمیشن ٹیکنالوجی متعارف کرائی گئی تھی، سندھیا اسکول ملک کا پہلا ادارہ تھا جس نے اسے نصاب میں شامل کیا تھا۔
اس موقع پر مدھیہ پردیش کے گورنر منگو بھائی پٹیل، وزیر اعلیٰ شیوراج سنگھ چوہان، مرکزی وزیر زراعت نریندر سنگھ تومر اور پی ایم او میں وزیر مملکت جتیندر سنگھ (جو سندھیا اسکول کے سابق طالب علم ہیں) بھی موجود تھے۔ (ایجنسیاں)