بہت سارے لوگوں کو… کشمیریوں کو ٹینشن ہے ‘ انہیں غصہ بھی ہے… اس بات کا غصہ ہے کہ غزہ میں انسانیت شرمسار ہورہی ہے اور… اور دنیا کو شرم نہیں آ رہی ہے… بالکل بھی نہیں آ رہا ہے… اب ہم ان لوگوں ‘ ان نادان کشمیریوں کو بتائیں تو کیا بتائیں سوائے اس ایک بات کے کہ… کہ انہیں ٹینشن نہیں لینی چاہئے … اگر یہ اپنے کام سے کام رکھیں گے تو… تو اللہ میاں کی قسم انہیں ٹینشن بالکل بھی نہیں ہو گی … اور ہاں انہیں غصہ بھی نہیں آئے گا … یہ ایک آسان لیکن آزمودہ نسخہ ہے… انہیں سمجھ لینا چاہئے کہ غزہ میں کچھ نہیں ہو رہا ہے… وہاں اسرائیلی بمباری ہو رہی ہے‘ نہ بجلی ‘ پانی اور غذا کی قلت کا کوئی مسئلہ ہے… وہاں بچے مررہے ہیں اور نہ یتیم ہو رہے ہیں… انہیں یہ سب سوچنا ہی نہیں چاہئے… یعنی… یعنی انہیں شتر مرغ بننا چاہئے اور… اور پھر یہ دیکھیں گے کہ ان کی غزہ کو لے کر ساری ٹینشن کافور ہو جائیگی… غصہ نو دو گیارہ ہو جائیگا اور… اور یہ بھی سکون سے سو لیں گے… جس طرح ہم سوتے ہیں… ساری دنیا سو رہی ہے… مسئلہ کو مسئلہ سمجھنا سب سے بڑا مسئلہ ہے… جس دن آپ مسئلہ کو مسئلہ نہیں سمجھ لیں گے‘ اس دن آپ کے سارے مسئلہ حل ہو جائیں گے… ختم ہو جائیں گے … زندگی یقینامشکل ہے… بہت مشکل ہے… ہم اپنی اپنی دنیا میں رہتے ہیں اور… اور ہماری اپنی اس دنیا میں ہمارے کیا کم مسئلہ ہیں جو ہم یہ سوچیں گے کہ غزہ میں اسرائیل یہ کررہا ہے اور وہ کررہا ہے… غزہ کی اینٹ سے اینٹ بجا رہا ہے… نہیں صاحب ایسا نہ کیجئے گا… جو کوئی بھی ایسا کرے گا … اپنی رسک پر کرے گا اور… اور پھر اسے اس کے نتائج بھگتنے کیلئے تیار بھی رہنا چاہئے اور… اور اس لئے رہنا چاہیے کہ… کہ غزہ سے متعلق جو خبریں آ رہی ہیں… تباہی اور بربادی کے جو مناظر دکھائے جا رہے ہیں… انہیں دیکھ کر کلیجہ منہ کو آتا ہے… اور سو فیصد آتا ہے… اس سب سے بچنے کا ایک ہی طریقہ ہے کہ بھول جائیے کہ غزہ میں کچھ ہو رہا ہے… جیسے عرب ممالک بھول گئے ہیں… جیسے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل بھول گئی ہے… جیسے امریکہ اور پورپی ممالک بھول گئے ہیں… جیسے دنیا کے وہ آزاد خیال لوگ بھول گئے ہیں‘ جو پیڑ پودوں کے کٹنے پر لاکھوں کی تعداد میں جمع ہو کر احتجاج کرتے ہیں… لیکن غزہ میں انسان کٹ رہے ہیں‘ بچے کٹ رہے ہیں… لیکن… لیکن وہ بھی اس کامیاب اور آزمود ہ نسخے کو اپنا رہے ہیں… شتر مرغ بننے کا نسخہ۔ ہے نا؟