جموں//
ڈیموکریٹک پروگریسو آزاد پارٹی (ڈی پی اے پی)کے صدر غلام نبی آزاد نے ہفتہ کے روز کہا کہ سرکاری اراضی کو واپس لینے کی بے دخلی مہم’غیر قانونی‘ تھی اور دعویٰ کیا کہ اگر ان کی پارٹی جموںاور کشمیر میں اگلے اسمبلی انتخابات میں اقتدار میں آتی ہے تو وہ روشنی اسکیم کو واپس لائیں گے۔
آزاد نے کہا کہ ہر کوئی‘ بشمول سرکاری افسران، جنہوں نے اس اسکیم کو زمین کے بڑے حصے پر قبضہ کرنے کے لیے استعمال کیا، قانون کا سامنا کرنا پڑے گا۔
یکم نومبر۲۰۲۰کویونین ٹیریٹری انتظامیہ نے تمام اراضی کی منتقلی کو منسوخ کر دی جو جے کے اسٹیٹ لینڈ (قابضین کو ملکیت کی ملکیت) ایکٹ۲۰۰۱ کے تحت ہوئی تھی‘ جسے روشنی ایکٹ بھی کہا جاتا ہے۔
ڈی پی اے پی لیڈر اور جے ایم سی کارپوریٹر سبط علی کی قیادت میں گجر برادری کے ارکان نے آزاد سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی اور انہیں بتایا کہ انہیں سرکاری افسران مسلسل ہراساں کر رہے ہیں جو یہ کہتے رہے کہ وہ جنگل کی زمین پر رہتے ہیں اور ان کے مکانات اور دکانیں مسمار کر دی جائیں گی۔
آزاد نے کہا کہ جموں و کشمیر میں ہر ایک کو اس مسئلے کا سامنا ہے۔ان کاکہنا تھا’’۱۹۴۷کے بعد، لوگوں نے اپنی آبادکاری کے لیے میدانی علاقوں میں زمینوں پر قبضہ کر لیا۔ ممبئی، دہلی، حیدرآباد اور کولکتہ میں ہم نے حکومتوں کو ایسی کالونیوں کو باقاعدہ بناتے دیکھا۔ میں کانگریس میں تھا جب ہماری حکومت نے جنگلات کی زمین پر باشندوں کو حقوق دینے کے لیے ایک قانون پاس کیا تھا لیکن آرٹیکل ۳۷۰کی وجہ سے جموں و کشمیر میں اس قانون کو نافذ نہیں کیا گیا‘‘۔
سابق وزیر اعلیٰ کاکہنا تھا’’ہم نے قانون پر عمل درآمد نہ کر کے غلط کیا کیونکہ ہمارا خیال تھا کہ انہیں بے دخلی کی کسی مہم کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا۔ تاہم، جب اگست۲۰۱۹ میں آرٹیکل۳۷۰کو منسوخ کر دیا گیا تو فارسٹ لینڈ ایکٹ خود بخود جموں و کشمیر تک بڑھا دیا گیا لیکن اس پر عمل درآمد کرنے کے بجائے انتظامیہ نے بے دخلی کی مہم شروع کر دی جو کہ غیر قانونی تھی‘‘۔
روشنی اسکیم کا دفاع کرتے ہوئے آزاد نے کہا کہ اس کا مقصد دیہات میں بے زمین غریبوں کو فائدہ پہنچانا اور شہروں میں زمین کو ریگولرائز کرنا تھا تاکہ آمدنی حاصل کی جاسکے۔
آزاد نے کہا’’اس اسکیم کو میری اور اسمبلی کی سربراہی میں جموں و کشمیر کی کابینہ نے پاس کیا۔ بے زمینوں کو مہاراجہ (آخری ڈوگرہ حکمران ہری سنگھ)، شیخ محمد عبداللہ (این سی بانی) اور بعد میں میری حکومت نے زمین فراہم کی تھی‘‘۔
آزاد نے کہا کہ حکومت اور پولیس کے ارکان سمیت کچھ لوگوں کی طرف سے غلط کام کرنے کی شکایات ہیں۔