جموں//
جموں کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر‘ منوج سنہا نے ہفتہ کو مرکز کے زیر انتظام علاقے میں تین مسائل ‘بدعنوانی، علیحدگی پسند ایجنڈا، اور بھارت مخالف ماحولیاتی نظام‘کی نشاندہی کی ۔
سمارٹ سٹی پہل کے تحت اپسرا روڈ پروجیکٹ کے افتتاح کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے، سنہا نے کہا’’میں نے ایک خبر دیکھی جسے علیحدگی پسند ماحولیاتی نظام کے ایک سرگرم رکن نے لکھا ہے۔ میں یہ کہنا چاہتا ہوں کہ ان دنوں جموںکشمیر میں تین طرح کے ماحولیاتی نظام ہیں جن کا مسئلہ ہے: بدعنوان، علیحدگی پسند، اور بھارت مخالف ماحولیاتی نظام۔ وہ جانتے ہیں کہ حکومت ہند کے ماتحت اس انتظامیہ نے ان لوگوں کو کسی قسم کی آکسیجن فراہم نہیں کی ہے‘‘۔
سنہا نے صحت ہیلتھ کیئر اسکیم کے بارے میں بھی بات کی، جس پر کچھ لوگوں نے تنقید کی ہے۔ انہوں نے کہا’’صحت اسکیم میں، انہوں نے سوالات اٹھائے۔ میں کہنا چاہتا ہوں کہ۹۸۲کروڑ پریمیم‘۱۲۸۸ کروڑ مریضوں کو تقسیم کیے گئے،۵ لاکھ ۶۶ہزار مریضوں کا علاج کیا گیا اور اس اسکیم پر روزانہ ڈھائی کروڑ روپے یومیہ ادا کیے جا رہے ہیں‘‘۔
ایل جی کاکہنا تھا’’ملک میں ایسی کوئی اسکیم نہیں ہے۔ غریبوں کا علاج کیا جائے تو ان کا مسئلہ ہے۔ ہم۵مرلہ دیں تو غریبوں کا مسئلہ ہے۔ اگر میں اب یہ کہوں کہ اگر وہ لوگ جو جموں و کشمیر میں بجلی کے بل ادا کر سکتے ہیں تو ہم جموں و کشمیر میں غریب لوگوں کو مفت بجلی دیں گے‘‘۔
سنہا نے اپسرا روڈ کے افتتاح کے بارے میں بھی بات کی، جو جموں میں پہلی پیدل بازار ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس منصوبے سے تاجروں کو فائدہ ہوگا اور سیاحت میں اضافہ ہوگا۔
عمر عبداللہ کے اس بیان پر کہ سنہا نے کہا تھا کہ جموں و کشمیر کے۸۰فیصد لوگ انتخابات نہیں چاہتے، سنہا نے کہا ’’میں نے ایسا بیان نہیں دیا۔ یہ ایک میڈیا سوال تھا جس نے مجھے بتایا کہ لوگوں نے یہ کہا ہے۔ میں یہاں الیکشن لڑنے نہیں آیا ہوں۔ میں نے پہلے بھی الیکشن لڑا ہے اور آئندہ بھی لڑوں گا‘‘۔
قبل ازیں لیفٹیننٹ گورنر نے جموں اسمارٹ سٹی کے ایک اہم پروجیکٹ کا افتتاح کیا۔ ملحقہ سڑکوں کے ساتھ اپسرا روڈ ہائی اسٹریٹ ایریا کی مکمل ترقی۔ پروجیکٹ نے گاندھی نگر میں۵ء۱۳کلومیٹر کے سڑک کے نیٹ ورک کو اپ گریڈ اور جدید بنایا ہے اور ۶۰۰میٹر اپسرا سڑک کو ہائی اسٹریٹ میں تیار کیا گیا ہے۔
جے کے ایل جی نے کہا ’’ہمارا بنیادی مقصد جموں شہر کو سب کے لیے مواقع کے مرکز میں تبدیل کرنا، اسے ترقی کے انجن اور نوجوان کاروباریوں کے لیے انکیوبیٹر کے طور پر تیار کرنا ہے۔ ہم اس بات کو یقینی بنا رہے ہیں کہ طلب کو پورا کرنے کیلئے بنیادی سہولیات کو اپ گریڈ کیا گیا ہے اور یہ بڑھتی ہوئی شہری کاری کو سنبھالنے کے لیے جامع اور پائیدار ہے۔‘‘ (ایجنسیاں)