سرینگر//
اپنی پارٹی کے چیئر مین‘ الطاف بخاری نے جموں میں اپوزیشن جماعتوں کے دھرنے میں ڈاکٹر فاروق عبداللہ اور محبوبہ مفتی کی عدم موجودگی پر سوال اٹھایا ہے۔
سمبل میں ایک تقریب کے حاشیہ پر میڈیا افراد سے بات کرتے ہوئے بخاری نے جموں وکشمیر میں جمہوری نظام کی بحالی اور اسمبلی انتخابات منعقد کرنے کے مطالبات کو لیکر جموں میں۱۰؍اکتوبر کو حزب اختلاف سیاسی جماعتوں کے مشترکہ احتجاجی پروگرام سے نیشنل کانفرنس اور پی ڈی پی قیادت کی عدم موجودگی پر سوال اْٹھائے۔
ایک سوال کے جواب میں اپنی پارٹی کے چیئرمین نے کہا’’کشمیر میں بی جے پی کا کوئی وجود نہیں، اسی طرح نہ ہی کرگل میں، اسی لئے لداخ خود مختار پہاڑی ترقیاتی کونسل کرگل الیکشن میں اْسے شکست کا سامنا کرنا پڑاہے۔ کونسل سرنو اس لئے منتخب ہوئی کیونکہ انہوں نے اچھا کام کیاتھا‘‘۔
بخاری کا مزید کہناتھاکہ کانگریس پارٹی، پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی اور نیشنل کانفرنس بی جے پی کے نام پر عوام میں خوف پھلانے کیلئے ذمہ دار ہیں ، بی جے پی کا کشمیر میں کوئی وجود ہی نہیں، باوجود اِس کے جموں اور کشمیر میں یہ جماعتیں ووٹ بینک سیاست کھیل رہی ہیں۔
اپنی پارٹی کے سربراہ نے کہاکہ اپنی پارٹی نے ریاستی درجے کی بحالی اور جموں وکشمیر میں اسمبلی انتخابات کرانے کا مطالبہ زور وشور سے اْجاگر کیا اور اس ضمن میں سلسلہ وار احتجاجی مظاہرے بھی کئے۔
بخاری نے کہا’’ جب کبھی بھی اسمبلی انتخابات کا اعلان ہوگا، اپنی پارٹی با اعتماد ہے کہ وہ جموں وکشمیر میں سب سے زیادہ نشستوں پر جیت حاصل کرے گی کیونکہ پارٹی کے ترقیاتی اور حقیقت پسندانہ ایجنڈے کو عملی پذیرائی حاصل ہے اور لوگوں کو ہم سے کافی اْمیدیں بھی وابستہ ہیں۔‘‘
اس سے پہلے بخاری نے سمبل میں اپنی پارٹی دفتر کا افتتاح کیا۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے بخاری نے پارٹی کی مضبوطی کے لئے عوامی رابطہ پروگراموں میں تیزی لانے پر پارٹی لیڈروں اور ورکروں کی ستائش کی۔
اپنی پارٹی کے سربراہ نے کہا’’ اپنی پارٹی سبھی خطوں کی سماجی، اقتصادی اور سیاسی ترقی کی وعدہ بند ہے‘‘۔