سرینگر//
الیکشن کمشنر آف انڈیا‘ راجیو کمار نے پیر کو کہا کہ کمیشن جموںکشمیر میں سیکورٹی اور دیگر پہلوؤں کو مدنظر رکھتے ہوئے مناسب وقت پر انتخابات کے شیڈول کا اعلان کرے گا۔
کمیشن کے سربراہ نے پیر کو یہ تبصرہ دہلی میں ایک پریس کانفرنس کے دوران کیا جس میں چھتیس گڑھ، مدھیہ پردیش‘ میزورم‘ تلنگانہ اور راجستھان سمیت۵ریاستوں میں انتخابات کے شیڈول کا اعلان کیا گیا۔
کمار نے کہا’’جموں کشمیر میں انتخابات کے انعقاد کے لیے جو بھی مناسب وقت ہوگا، کمیشن یو ٹی میں سیکورٹی، دیگر پہلوؤں اور دیگر انتخابات جو بیک وقت منعقد ہوں گے‘ کو مدنظر رکھتے ہوئے فیصلہ سنائے گا ۔ ہم مناسب وقت پر شیڈول کا اعلان کریں گے‘‘۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ جموں و کشمیر ۲۰۱۸سے منتخب حکومت کے بغیر ہے، جب بی جے پی نے جموں و کشمیر میں اپنے اتحادی پی ڈی پی سے علیحدگی اختیار کر لی تھی۔
سابقہ ریاست۵؍اگست۲۰۱۹ سے براہ راست مرکزی حکمرانی کے تحت ہے جب اسے تنظیم نو ایکٹ۲۰۱۹کے تحت جموں و کشمیر اور لداخ کے دو مرکزی زیر انتظام علاقوں میں تقسیم کیا گیا تھا۔
اس سے پہلے الیکشن کمیشن نے پیر کو مدھیہ پردیش، راجستھان، چھتیس گڑھ، تلنگانہ اور میزورم میں اسمبلی انتخابات کی تاریخوں کا اعلان کردیا، جس میں چھتیس گڑھ میں دو مرحلوں میں ووٹ ڈالے جائیں گے جبکہ دیگر چار ریاستوں میں ایک ہی مرحلے میں ووٹ ڈالے جائیں گے اور سبھی ریاستوں کے نتائج۳دسمبر کو آئیں گے ۔
انتخابات کی تاریخوں کا اعلان کرتے ہوئے چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ میزورم میں۷نومبر کو ووٹنگ ہوگی۔ اس کے علاوہ مدھیہ پردیش اور چھتیس گڑھ میں بھی۷ نومبر کو ووٹ ڈالے جائیں گے ۔ چھتیس گڑھ کے دوسرے مرحلے کے انتخابات۱۷نومبر کو ہوں گے ۔ راجستھان میں ۲۳نومبر کو ووٹنگ ہوگی، جب کہ تلنگانہ میں۳۰نومبر کو ووٹ ڈالے جائیں گے ۔
کمار نے کہا کہ ان انتخابات میں کل۱۴ء۱۶کروڑ ووٹر اپنے حق رائے دہی کا استعمال کریں گے ۔ ان میں۲ء۸کروڑ مرد ووٹر اور۸ء۷کروڑ خواتین ووٹر شامل ہیں۔ اس بار۲ء۶۰لاکھ نئے ووٹر پہلی بار اپنے حق رائے دہی کا استعمال کریں گے ۔
عہدیداروں نے بتایا کہ کمیشن نے ان ریاستوں میں منصفانہ اور پرامن انتخابات کرانے کیلئے تمام تیاریاں مکمل کرلی ہیں جن میں ووٹر لسٹوں کا جائزہ بھی شامل ہے ۔
مجموعی طور پر پانچ ریاستوں میں ۱۱۸۰سے زیادہ انتخابی مشاہدین کا تقرر کیا جا رہا ہے ، انتخابی شیڈول کے اعلان کے ساتھ ہی ان ریاستوں میں ماڈل کوڈ آف کنڈکٹ نافذ ہو گیا ہے۔