سرینگر//
نیشنل کانفرنس کے نائب صدر اور سابق وزیراعلیٰ‘عمرعبداللہ نے الیکشن کمشنر سے پوچھا ہے کہ وہ جموں کشمیر میں اسمبلی الیکشن منعقد کیوں نہیں کررہا ہے ۔
سرینگر میں آج ایک پریس کانفرنس میں عمرعبداللہ نے کہا’’ ہم پوچھنا چاہتے ہیں کہ الیکشن کمیشن کیوں جموںکشمیر میں الیکشن منعقد نہیں کراتا ہے۔ افسوس کی بات ہے کہ الیکشن کمیشن بی جے پی کے اشاروں پر چلتا ہے‘‘۔
عمر عبداللہ نے کہا کہ ان کو امید تھی کہ یہاں پنچایت اور بلدیاتی انتخابات منعقد ہونگے، لیکن اب یہاں بی جے پی کوئی بھی الیکشن کرانے کی ہمت نہیں رکھتی اور یہ پارلیمنٹ الیکشن بھی نہیں کرواتے یہاں لیکن اس کا انعقاد ان کے لیے مجبوری ہے۔
سابق وزیر اعلیٰ نے کمیشن پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ جموں کشمیر میں ایک ہی فیکٹر ہے وہ ہے خوف کا فیکٹر۔ لیکن مرکزی سرکار دعوے کررہی ہے کہ یہاں کے حالات پانچ اگست کے بعد بہتر ہوئے ہیں، اگر ہوئے ہیں تو پھر یہاں الیکشن کیوں نہیں کراتے؟
عمرعبداللہ نے سوالیہ طور پر کہا کہ کیا ہمیں حق نہیں ہے کہ دیگر ریاستوں کی طرح جمہوری حق نہیں ہے۔انہوںنے کہا کہ الیکشن کمیشن کو یہاں الیکشن کرانے کی اجازت نہیں مل رہی ہے۔’’ لگتا ہے کہ ہمیں الیکشن کے لئے بھی سڑکوں پر آنا پڑے گا۔افسوس ہے کہ ہمیں جمہوری حق کے لئے بھی مجبور کیا جارہا ہے‘‘۔
غور طلب ہے کہ الیکشن کمیشن آف انڈیا نے آج پانچ ریاستوں میں اسمبلی انتخابات کے تاریخ کا اعلان کیا، جو سات نومبر سے شروع ہورہے ہیں، لیکن جموں کشمیر کے الیکشن پر پوچھے گئے سوال پر کمیشن نے کوئی واضح بات نہیں کہی بلکہ کہا کہ دیگر وجوہات کی وجہ سے جموں کشمیر میں اسمبلی انتخابات منعقد نہیں کرائے جاسکتے ہے۔