سری نگر//
بھارتیہ جنتا پارٹی(بی جے پی) کے قومی جنرل سکریٹری اور جموں و کشمیر کے انچارج ‘ترون چْگ نے گپکار الائنس پر تنقید کرتے ہوئے سوال کیا حزب اختلاف کی جموں میں منعقد ہونے والی میٹنگ میں اپنی پارٹی‘ پیپلز کانفرنس اور غلام نبی آزاد کی قیادت والی پارٹی کو مدعو کیوں نہیں کیا گیا۔
اپنے ایک بیان میں چْگ نے کہا کہ اپوزیشن لیڈر شور مچا رہے ہیں اور الزام لگاتے ہیں کہ بی جے پی نے جموں و کشمیر کے لوگوں کے ساتھ اچھا سلوک نہیں کیا’’جبکہ حقیقت یہ ہے کہ تین دہائیوں تک ان جماعتوں کی حکمرانی میں جموں و کشمیر کو ہندوستان کی دہشت گرد راجدھانی کے طور پر جانا جاتا تھا اور اب یہ جماعتیں الزام لگا رہی ہیں کہ بی جے پی نے جموں و کشمیر میں دہشت گردی کا ماحول پیدا کیا ہے‘‘۔
چگ نے مزید کہا کہ آج یہ واضح ہے کہ پی ایم مودی نے جموں و کشمیر کو سیاحت اور ترقی کے مرکز میں تبدیل کر دیا ہے اور حقیقت یہ ہے کہ بی جے پی کے اقتدار میں آنے کے بعد سے وادی میں دہشت گردی میں کمی آئی ہے۔
بی جے پی لیڈر نے کہا ’’لوگ حکومت کی طرف سے اٹھائے گئے اقدامات کے نتائج کو دیکھ رہے ہیں اور اب اپوزیشن کے تمام الزامات کی کوئی اہمیت نہیں ہے‘‘
انتخابات کے بارے میں چْگ نے کہا کہ پچھلے ڈی ڈی سی، پنچایت اور بی ڈی سی انتخابات میں اپوزیشن جماعتوں نے اتحاد کیا پھر بھی لاکھوں لوگوں نے ان کے خلاف ووٹ دیا اور یہی وجہ تھی کہ مفتی اور عبداللہ خاندانوں کے درمیان اتحاد بن گیا ہے۔
چگ نے کہا کہ جموں و کشمیر کے لوگ اس اتحاد کو قبول نہیں کریں گے حالانکہ وہ پہلے منتخب ہوئے تھے اور اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ لوگ ان جماعتوں کے اصلی چہروں کو جان گیے ہیں۔