سرینگر//
سینٹرل ریزرو پولیس فورس (سی آر پی ایف) نے مستقبل میں کوکرناگ جیسے حملوں کو ناکام بنانے کیلئے سیکورٹی فورسز کی مدد کی خاطر کشمیر میں۱۰۰ خصوصی تربیت یافتہ کوبرا کمانڈوز کو تعینات کیا ہے۔
سی آر پی ایف کے ایک سینئر اہلکار نے بتایا کہ کوبرا کمانڈوز دہشت گردانہ حملوںبالخصوص وادی کے پہاڑی اور گھنے جنگلاتی علاقوں میں ہونے والے ممکنہ حملوں کو روکنے میں سیکورٹی فورسز کی مدد کریں گے۔
اہلکار نے مزید کہا’’کوبرا کمانڈوز دیگر سیکورٹی ایجنسیوں کی مدد کریں گے‘اگر ضروری ہوا تو کوبرا کمانڈوز بھی دہشت گردوں کے خلاف کارروائی شروع کریں گے‘‘۔
پاکستان میں مقیم دہشت گردوں کی جانب سے کشمیر میں سکیورٹی فورسز پر جنگلاتی علاقوں سے حملہ کرنے کی حکمت عملی میں تبدیلی کے بعد حکومت نے کوبرا کمانڈوز تعینات کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
سی آر پی ایف کی کوبرا بٹالین کو خصوصا جنگل اور گوریلا جنگ کی تربیت دی جاتی ہے۔ کوبرا بٹالین کا زیادہ تر نکسلیوں کا مقابلہ کرنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔
جنوبی کشمیر کے ضلع اننت ناگ کے کوکرناگ کے گھنے جنگل سے اس ماہ کے شروع میں لشکر طیبہ کے دہشت گردوںکے ایک حملے میں ایک کرنل اور فوج کے ایک میجر سمیت چار سیکورٹی اہلکار اور جموں و کشمیر کے ایک ڈی ایس پی کی ہلاکتیں ہوئیں ہیں۔
سی آر پی ایف عہدیدار نے کہا کہ جموں کشمیر میں ۷۱ غیر ملکیوں سمیت کم از کم۱۱۱ دہشت گرد سرگرم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نیم فوجی دستوں نے کشمیر کے حساس علاقوں میں امن و امان کو برقرار رکھنے کے لئے انسداد دہشت گردی کی کارروائیوں اور گشت کو تیز کر دیا ہے۔
عہدیدار نے مزید کہا ’’جموں و کشمیر میں فی الحال۱۱۱دہشت گرد سرگرم ہیں جن میں۷۱ غیر ملکی عسکریت پسند اور ۴۰ مقامی دہشت گرد شامل ہیں‘‘۔
عہدیدار نے کہا کہ۲۰۲۲میں وادی کشمیر میں ۵۵مقامیدہشت گرداور۸۲غیر ملکی دہشت گردوں سمیت۱۳۷دہشت گردسرگرم تھے۔ سکیورٹی فورسز کی جانب سے کیے گئے آپریشن کی تفصیلات بتاتے ہوئے اہلکار نے کہا کہ۲۰۲۳ میں اب تک۴۷ دہشت گردوں بشمول ۹ مقامی دہشت گردوں اور ۳۸غیر ملکی عسکریت پسندوں کو ہلاک کیا جا چکا ہے۔