سرینگر//
جموںکشمیر کے عوام اس وقت سخت ترین مشکلات سے دوچار ہیں‘آج کے دور میں یہاں کے عوام پر اضافی بوجھ ڈلا جارہاہے ، زمینیں چھینی جارہی ہیں، روزگار پر شب خون مارا جارہاہے ، حقوق پامال کئے جارہے ہیں اور معیشت کو زک پہنچانے کا کوئی بھی موقعہ ہاتھ سے جانے نہیں دیاجاتاہے ۔
ان باتوں کا اظہار نیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے آج پارٹی ہیڈکوارٹر پر ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے اپنے خطاب میں کہا کہ ایک منصوبہ بند سازش کے تحت جموں وکشمیر کے عوام کو اقتصادی بدحالی کا شکار بنانے کی کوشش کی جارہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ سرینگر سے لیکر نئی دلی تک گذشتہ برسوں سے مسلسل ایسے اقدامات اُٹھائے جارہے ہیں جن کا براہ راست منفی اثر یہاں کی معیشت پر پڑ رہاہے اور یہ سلسلہ ابھی تک بند نہیں کیا گیاہے ۔
گذشتہ روز ہی مرکزی حکومت نے امریکہ سے درآمد کئے جانے والے سیب، اخروٹ، تازہ یا خشک بادام کے علاوہ چھلکے والے بادام پر اضافی ڈیوٹی ہٹاکر یہاں کے مالکانِ باغات ،کاشتکاروں اور پھلوں کی صنعت سے جڑے افراد کی پیٹ پر لانے مارنے کا کام کیا ہے ۔
سابق وزیر اعلیٰ نے کہا کہ امریکی سیب، اخروٹ اور بادام کی درآمد پر اضافی ڈیوٹی کے خاتمے سے ہماری گھریلو صنعت بری طرح متاثر ہوجائے گی اور اس سے معاشی بدحالی اور بے روزگاری میں اضافہ ہوگا۔انہوں نے سوال کیا کہ اگر کشمیر اور ہماچل میں دنیاکے بہترین سیبوں کی پیداوار ہوتی ہے تو پھر بغیر اضافی ڈیوٹی کے بین الاقوامی سیبوں کی برآمدگی کا کیا مقصدہے ۔
ڈاکٹر فاروق نے مزید کہاکہ موجودہ سخت ترین دور میں نیشنل کانفرنس کے سامنے بھی بہت سارے چیلنج ہیں اور ہمیں پُرعزم، ثابت قدم اور حوصلہ مندی سے ان کا مقابلہ کرنا ہے ۔ سب سے پہلے مستقبل میں جو بھی انتخابات آنے والے ہیں ہمیں ان کیلئے کمربستہ رہنے کی ضرورت ہے ۔
ڈی ڈی سی الیکشن ہوں، پنچایت یا بلدیاتی چناؤ ہوں یا پھر اسمبلی انتخابات ہمیں ہر حاصل میں اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ ہماری جماعت کامیابی سے ہمکنار ہو تاکہ جموںوکشمیر کے عوام کے جذبات ، احساسات اور مفادات کی صحیح ترجمانی کر سکیں۔
سابق وزیر اعلیٰ نے کہا کہ جموں کشمیر کے عوام کو راحت پہنچانے کی اشد ضرورت ہے اور انشاء اللہ عوام کے بھر پور اشتراک سے نیشنل کانفرنس ہی یہاں کے عوام کو ضرور راحت پہنچائے گی لیکن اس کیلئے ہمیں اپنی صفوں کو مضبوط کرنا ہوگا، اتحاد و اتفاق کا مظاہرہ کرنا ہوگا اور شکوے شکایات کو بالائے طاق رکھنا ہوگا۔
پارٹی سے وابستہ افراد کو ہوشیار رہنے کی ہدایت کرتے ہوئے ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ دشمن عیار اور مکار ہے ، آپ کے ایمان کو خریدنے کی کوششیں ہونگی، آپ پر دھونس و دباؤ کا استعمال بھی کیا جاسکتا ہے لیکن آپ کو ہر حال میں پُر عزم اور ثابت قدم رہنا ہے ۔