سرینگر//
لیفٹیننٹ گورنر منوج سِنہا نے آج سرینگر میں یومِ اَساتذہ کی تقریب میں شرکت کی۔اُنہوں نے سابق صدر اور عظیم ماہر ِتعلیم ڈاکٹر سروپلی رادھا کرشنن کو خراج عقیدت پیش کیا اور صوبہ کشمیر سے ایوارڈ یافتہ اَساتذہ کو مُبارک باد دی۔
سنہا نے اَپنے خطاب میں تدریسی کمیونٹی کو تہہ دِل سے مُبارک باد پیش کی اور اَساتذہ کی بے پناہ شراکت اور خدمات کو یاد کیا جو نوجوان ذہن کو روشن کرتے ہیں۔
لیفٹیننٹ گورنر نے کہا’’اُستاد اس دُنیا کا سب سے بڑا اِنقلابی اور بہادر اِنسان ہے ۔ وہ رُکاوٹوں ‘پرانے طریقوں کو توڑکر ایک نئی شکل ، بچوں کو ایک نئی سمت ، ایک نیا عزم اور بچوں کے ذہنوں میں نئی سوچ کو پیداکرتاہے ۔‘‘
سنہا نے ان مختلف کرداروں پر روشنی ڈالی جو ایک اُستاد اَپنی پوری زندگی میں بیک وقت اَدا کرتا ہے ۔
لیفٹیننٹ گورنر نے مزید کہا ’’ ایک اُستاد سنگتراش کی طرح طلباء کی صلاحیتوں کو ایک نئی سمت اور نئی جہت بخشتا ہے ۔‘‘
ایل جی نے کہا کہ ایک اُستاد کا کردار کلاس روم کے اَندر تخلیقی صلاحیتوں کو بھی لاناہے ۔ ایک اُستاد کو اتنا حوصلہ ہونا چاہیے کہ وہ دقیانوسی تصورات کو توڑ سکے اور نوجوان ذہنوں کو ان کے اَپنے تخلیقی ، اِختراعی خیالات او رتنقیدی سوچ کی نشو و نما کرے ۔اُنہوں نے کہا کہ صرف اُستاد ہی میں چھپی ہوئی صلاحیتوں کی قدر جاننے کی صلاحیت ہوتی ہے۔
لیفٹیننٹ گورنر نے تقریب میں تدریسی کمیونٹی پر زور دیا کہ وہ طلباء کی اِنفرادیت کو فروغ دیں اور تدریسی سیکھنے کے عمل کو مزید متعامل بنائیں۔
سنہا نے کہا کہ تعلیم کا مقصد مسابقتی ذہن پید اکرنا نہیں بلکہ تخلیقی اور متجسس ذہن بنانا ہے ۔ ہمیں مسابقت اور تخلیقی صلاحیتوں کے درمیان ٹھیک توازن کی ضرورت ہے ۔ اِمتحان کی بنیاد مقابلے پر نہیں ہونی چاہیے بلکہ اس کی بنیاد اَصلیت ، تجربہ ، تخلیقی اور سائنسی سرگرمی پر ہونی چاہیے۔
لیفٹیننٹ گورنر نے کہا’’ مجھے یقین ہے کہ آج ہمیں اَپنے بچوں میں تخلیقی صلاحیتوں ، تجسس ، ٹیم ورک ، قائدانہ خصوصیات اور ہم آہنگی ، بھائی چارے اور ہمدردی کی تہذیبی اَقدار کو پیدا کرنے کیلئے اَساتذہ کی ضرورت ہے ۔ ہمیں زندگی بھر سیکھنے کے لئے مؤثر نقطہ نظر پیدا کرنے کے لئے نئے طریقے تیار کرنے کی ضرورت ہے۔‘‘
ایل جی نے سکولوں کی اَپ گریڈیشن بشمول اَفرادی قوت اور بنیادی ڈھانچے کو جامع اَنداز میں کرنے کے لئے جموںوکشمیر یوٹی اِنتظامیہ کے عزم کا اعادہ کیا۔ اُنہوں نے کہا کہ میں آپ کو یقین دِلاتا ہوں کہ ۷۰۰۰؍ ایسے سکولوں کی اَپ گریڈیشن کے لئے فنڈز فراہم کئے جائیں گے جن میں بنیادی سہولیات کی کمی ہے۔
لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ اِس دِن ہم اَپنے عزم کو مضبوط کریں اور اِس بات کو یقینی بنائیں کہ ہربچے بالخصوص لڑکیوں کو معیاری تعلیم تک رَسائی حاصل ہو۔