نئی دہلی///
حکومت نے ہفتہ کو پورے ملک میں پنچایتوں ، میونسپل باڈیز اور ریاستی اسمبلیوں سے لے کر لوک سبھا تک انتخابات ایک ساتھ کرانے کے امکانات کی جانچ اور اس پر سفارش کیلئے سابق صدر رام ناتھ کووند کی صدارت میں ایک آٹھ رکنی اعلیٰ سطحی کمیٹی تشکیل دینے کا اعلان کیا ہے ۔
کمیٹی کے چیئرمین ‘کووند کے علاوہ، کمیٹی میں مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ، لوک سبھا میں کانگریس پارٹی کے لیڈر ادھیر رنجن چودھری، راجیہ سبھا میں اپوزیشن کے سابق لیڈر غلام نبی آزاد، پندرہویں مالیاتی کمیشن کے چیئرمین این کے سنگھ، لوک سبھا کے سابق سکریٹری جنرل ڈاکٹر سبھاش سی کشیپ، سینئر وکیل ہریش سالوے اور چیف ویجیلنس کمشنر سنجے کوٹھاری شامل ہیں۔ یہ کمیٹی اس سلسلے میں آئین اور دیگر متعلقہ ایکٹ اور قواعد میں ترامیم کی سفارش کرے گی۔
قانون و انصاف کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج) ارجن رام میگھوال خصوصی مدعو کے طور پر کمیٹی کی میٹنگوں میں شرکت کریں گے اور قانون کی وزارت کے محکمہ قانون سازی کے امور کے سکریٹری نتن چندرا کمیٹی کے سکریٹری ہوں گے ۔
قانون و انصاف کی مرکزی وزارت کے قانون سازی کے محکمہ کی طرف سے آج جاری کردہ تجویز کے مطابق یہ کمیٹی آئین کے تحت انتخابات سے متعلق موجودہ قواعد و ضوابط کو مدنظر رکھتے ہوئے ملک میں لوک سبھا اور ریاستی اسمبلیوں، بلدیات اور پنچایت کی سطح کے انتخابات کرائے گی۔ دیگر متعلقہ قانونی شقوں کو ایک ساتھ لانے کے امکانات کا جائزہ لے گی اور اس سلسلے میں آئین اور۱۹۵۰؍ اور۱۹۵۱کے عوامی نمائندگی کے قانون میں مخصوص ترامیم کی سفارش کرے گی۔
وزارت نے کہا کہ اعلیٰ سطحی کمیٹی ملک میں پنچایت سے لوک سبھا تک بیک وقت انتخابات کے سلسلے میں آئین اور ایکٹ میں ترمیم کے ساتھ ساتھ متعلقہ قواعد اور دیگر قوانین میں ضروری ترامیم کی سفارش کرے گی۔
وزارت قانون نے قرارداد میں کہا ہے کہ ‘‘اعلی سطحی کمیٹی فوری طور پر اپنا کام شروع کرے گی اور جلد از جلد اپنی رپورٹ پیش کرے گی۔ اس کا ہیڈکوارٹر دہلی میں ہوگا اور یہ اپنی میٹنگوں اور دیگر کاموں کے لیے اپنا طریقہ کار خود طے کرے گی۔