جموں//
قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے ) نے دہشت گردوں کو پناہ دینے کے الزام میں دو افراد کی گرفتاری عمل میں لائی ہے ۔
این آئی اے کے ایک ترجمان نے بتایا کہ ڈانگری راجوری میں عام شہریوں کے قتل میں ملوث دہشت گردوں کو پناہ دینے کے الزام میں دو افراد جن کی شناخت نثار احمد عرف حاجی نثار اور مشتاق حسین کے بطور ہوئی کو حراست میں لیا گیا۔
ترجمان نے بتایا کہ دونوں کو این آئی اے کی خصوصی عدالت میں پیش کیا گیا اور وہ سینٹرل جیل کورٹ بلوال میں اور ایک کیس میں بند ہے ۔
بتادیں کہ یکم جنوری۲۰۲۳کو راجوری کے ڈانگری گاوں میں دہشت گردوں نے عام شہریوں پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں پانچ افراد از جان اور کئی دیگر زخمی ہوئے ۔
پولیس نے ابتدائی طورپر اس سلسلے میں راجوری پولیس تھانہ میں کیس درج کیا اور بعد ازاں کیس کو این آئی اے کے سپرد کیا گیا۔
ترجمان نے بتایا کہ این آئی اے کی تحقیقات کے دوران یہ بات سامنے آئی ہے کہ دونوں گرفتار ملزمان نے ڈانگری حملے میں ملوث دہشت گردوں کو پناہ دی تھی ۔
این آئی اے نے کہاکہ دونوں نے دو ماہ سے زائد عرصے تک دہشت گردوں کو لاجسٹک سپورٹ فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ انہیں ایک خفیہ ٹھکانے میں پناہ دی تھی۔
ترجمان کے مطابق گرفتار ملزمان نے پاکستان میں مقیم لشکر طیبہ کے ہینڈرلز سیف اللہ عرف ساجد جاٹ، ابو قاتل عرف قاتل سندھی اور محمد قاسم کی ہدایت پر خفیہ ٹھکانا بنایا تھا۔
این آئی اے کے مطابق ڈانگری میں عام شہریوں کی ہلاکت کے متعلق کیس کی تحقیقات کے دوران ٹیم نے راجوری ، پونچھ اور ریاسی اضلاع کے پہاڑی علاقوں میں کئی روز تک جان پڑتال کی جس دوران دونوں کا نام سامنے آیا۔