سرینگر //ت(اے این آئی)
پہلی بار، مشہور کشمیر ولو سے تیار کردہ کرکٹ بلے اکتوبر میں انڈیا میں ہونے والے۵۰؍اوور کے کرکٹ ورلڈ کپ میں استعمال کئے جائیں گے ۔
اطلاعات کے مطابق بھارت میں ہونے والے ون ڈے ورلڈ کپ کے دوران ۱۷ بین الاقوامی کرکٹرز کشمیری ولو بلے کا استعمال کریں گے جس نے دنیا بھر کے کرکٹ کے شائقین میں جوش و خروش اور فخر کی لہر دوڑائی ہے۔
یہ پیش رفت عالمی سطح پر ان کرکٹ بلوںکی بڑھتی ہوئی پہچان اور معیار کو ظاہر کرتی ہے، جو اس غیر معمولی دستکاری اور ہنر کی عکاسی کرتی ہے جو کشمیر کو کرکٹ کے میدان میں پیش کرنا ہے۔
GR8اسپورٹس‘جنوبی کشمیر کے ضلع اننت ناگ کے سنگم علاقے میں واقع ایک بیٹ بنانے والی کمپنی، سری لنکا، بنگلہ دیش اور افغانستان جیسی ٹیموں کو یہ منفرد بلے فراہم کرے گی‘اس کی تصدیق کمپنی کے مالک فضل کبیر نے کی۔
متحدہ عرب امارات‘ ویسٹ انڈیز اور عمان کے کھلاڑیوں نے بھی زمبابوے میں منعقدہ ورلڈ کپ کوالیفائر کے دوران ان کشمیری ولو بلے کا استعمال کیا۔
GR8اسپورٹس کے مالک، فضل کبیر کا کہنا ہے کہ کشمیر ولو بلے کی مانگ، ایک ایسی صنعت جو بالواسطہ یا بالواسطہ طور پر تقریباً ۲لاکھ لوگوں کو روزگار دیتی ہے، عالمی منڈی میں اومان اور متحدہ عرب امارات کے بین الاقوامی کرکٹ کھلاڑیوں کی جانب سے منعقدہ ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ میں ان کے استعمال کے بعد بڑھ گئی۔
کبیر نے کہا’’ہمارے تیار کردہ بلے کی ساکھ اس وقت اور بھی بڑھ گئی جب متحدہ عرب امارات کے جنید صدیقی نے، ہمارے ایک بلے کا استعمال کرتے ہوئے، آسٹریلیا میں سری لنکا کے خلاف ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ ۲۰۲۲ کے میچ کے دوران سب سے لمبا۱۰۹ میٹر چھکا لگایا‘‘۔
ایک دہائی کے طویل انتظار کے بعد، کبیر کی ملکیت GR8 اسپورٹس، جموں و کشمیر کا پہلا اور واحد برانڈ بن گیا جس نے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کی منظوری حاصل کی۔ یہ سنگ میل۷جولائی۲۰۲۱ کو حاصل کیا گیا تھا۔
کشمیر میں اسلامک یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹکنالوجی اونتی پورہ سے ایم بی اے گریجویٹ۳۱سالہ کبیر نے کہاکہ اس نے آئی سی سی کے تمام ضابطوں کی احتیاط سے پابندی کی ہے۔ انہوں نے اپنے ہنر مند کاریگروں کے بارے میں بھی بات کی جن کی لگن، مہارت اور عزم نے کشمیر ولو کو عالمی سطح پر بلند کرنے میں مدد کی۔
کبیر اور اس کی ٹیم GR8 اسپورٹس کے بلے کا مشاہدہ کرنے کے لیے جوش و خروش سے بھری ہوئی ہے جو پہلی بار ہندوستان میں مکمل طور پر میزبانی کی گئی کرکٹ ورلڈ کپ میں استعمال ہو رہے ہیں۔ان کاکہنا تھا’’ہمیں امید ہے کہ ہمارے بلے نئے ریکارڈ قائم کریں گے۔ ہماری خواہش ہے کہ کھلاڑی ہمارے بلے کا استعمال کرتے ہوئے بھرپور رنز بنائیں‘ ہر میچ میں بے شمار چھکے اور چوکے ماریں‘‘۔
گزشتہ دو سالوں میں، کشمیر میں تیار کیے گئے ایک لاکھ ۸۵ہزار سے زیادہ کرکٹ بلے مختلف کرکٹ کھیلنے والے ممالک کو برآمد کیے گئے ہیں۔ تاہم، کبیر کی حتمی خواہش یہ ہے کہ اعلیٰ درجہ کے کھلاڑیوں کو ان بلے کا انتخاب کرتے ہوئے دیکھا جائے، جو حقیقی طور پر کشمیر میں تیار کردہ کرکٹ گیئر کی مہارت کو ظاہر کرتے ہیں۔
مقامی کرکٹ کے شائقین اشفاق احمد نے کہا’’ GR8 اسپورٹس کی جانب سے یہ کامیابی ہمارے خطے کے لیے بہت فخر کی بات ہے۔ ہمارے آبائی کشمیر کے ولو بلے کو عالمی سطح پر استعمال ہوتے دیکھنا ایک خواب پورا ہونا ہے‘‘۔
سرینگر کے ایک کرکٹ کوچ نے کہا’’ایک کرکٹ سے محبت کرنے والے کے طور پر، یہ جان کر خوشی ہوئی کہ ہمارے کشمیر ولو کے معیار کو عالمی سطح پر پہچان مل رہی ہے۔ یہ ہمارے لوگوں کی قابلیت اور دستکاری کا منہ بولتا ثبوت ہے۔‘‘