نئی دہلی//
حکومت نے آج کہا کہ ترقی کے امکانات مضبوط ہیں لیکن عالمی اور علاقائی غیر یقینی صورتحال کے ساتھ ساتھ گھریلو رکاوٹیں آنے والے مہینوں میں مہنگائی کے دباؤ میں اضافہ کر سکتی ہیں‘جس سے حکومت اور آر بی آئی سے زیادہ چوکسی کا مطالبہ کیا جائے گا۔
یہ بات وزارت خزانہ کے اقتصادی امور کے محکمہ کی طرف سے آج جاری کردہ ماہ جولائی کے اقتصادی سروے میں بتائی گئی ہے۔
اس میں مزید کہا کہ رپورٹ بنانے کے دوران اگست میں بارش کمزور رہی ہے ۔ حکومت کی جانب سے اشیائے خوردونوش کی مہنگائی پر قابو پانے کیلئے پہلے سے ہی احتیاطی تدابیر اختیار کیے جانے کے بعد تازہ اسٹاک کی آمد سے مارکیٹ میں قیمتوں کا دباؤ جلد کم ہونے کا امکان ہے ۔
عالمی طلب میں کمی کے پیش نظر تجارتی سامان کی برآمدی نمو کو مضبوط بنانے کیلئے بیرونی شعبے پر کڑی نظر رکھنے کی ضرورت ہے ۔ خدمات کی برآمدات اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرتی رہی ہے اور امکان ہے کہ یہ جاری رہے گا۔
رپورٹ میں کہاگیا ہے کہ خوردہ افراط زر جولائی ۲۰۲۳میں بڑھ کر۴ء۷فیصد تک پہنچ گیا‘بنیادی طور پر کھانے کی اشیاء میں اضافے کی وجہ سے ، جبکہ بنیادی افراط زر ۳۹ماہ کی کم ترین سطح پر رہا۔
روس کے بحیرہ اسود کے اناج کے معاہدے کو ختم کرنے کے فیصلے کے ساتھ ساتھ گندم پیدا کرنے والے اہم خطوں میں خشک سالی کے حالات نے اناج کی قیمتوں میں اضافہ کیا۔ جبکہ گھریلو عوامل جیسے سفید مکھی کی بیماری اور مون سون کی غیر مساوی تقسیم ہندوستان میں سبزیوں کی قیمتوں پر دباؤ ڈالتی ہے ۔
خوردہ افراط زر اور بڑھتی ہوئی قیمتوں پر ریزرو بینک کی مانیٹری پالیسی کمیٹی (ایم پی سی) نے خبردار کیا ہے کہ خوراک کی قیمتوں میں اضافہ قریبی مدت میں خوردہ افراط زر میں اضافے کا باعث بن سکتا ہے ، حالانکہ اس نے آنے والے وقت میں قیمتوں میں نرمی کی امید بھی ظاہر کی ہے ۔
جائزہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اشیائے خوردونوش میں قیمتوں کا دباؤ عارضی ہونے کی توقع ہے ، جس کا ثبوت مارکیٹ میں تازہ آمد کے ساتھ ساتھ زرعی شعبے کی مستحکم کارکردگی ہے ۔ زراعت کا شعبہ مانسون اور خریف کی بوائی میں قابل ذکر پیش رفت کے ساتھ رفتار پکڑ رہا ہے ۔ گندم اور چاول کی خریداری اچھی طرح سے جاری ہے ، ملک میں غذائی تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے غذائی اجناس کے بفر اسٹاک کی سطح میں اضافہ ہو رہا ہے ۔ دیہی مانگ نے مالی سال۲۰۲۴کی پہلی سہ ماہی میں بتدریج رفتار برقرار رکھی ہے ۔ دیہی علاقوں میں روزمرہ کے استعمال کی اشیاء اور تھری وہیلر گاڑیوں کی مانگ میں اضافہ ہوا ہے کیونکہ ربیع کی اچھی فصل سے قوت خرید میں اضافہ ہوتا ہے ۔ کم از کم امدادی قیمتوں میں اضافہ اور صحت مند خریف فصلوں کے امکانات سے دیہی مانگ میں مزید اضافہ ہونے کا امکان ہے ۔
مالی سال۲۰۲۳کی چوتھی سہ ماہی میں توقع سے زیادہ مضبوط نمو، مضبوط گھریلو سرمایہ کاری کی پشت پر بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے جولائی ۲۰۲۳کے لیے اپنے ورلڈ اکنامک آؤٹ لک (ڈبلیو ای او) میں ایف وائی۲۰۲۴کیلئے ہندوستان کی حقیقی جی ڈی پی نمو کی پیشن گوئی کو بڑھایا۔ جائزہ رپورٹ کے مطابق جی ڈی پی کی نمو کی پیشن گوئی۲۰بیسس پوائنٹس بڑھا کر۱ء۶فیصد کر دی گئی ہے ۔ ملکی سرمایہ کاری کی مضبوطی حکومت کی جانب سے کیپٹل اخراجات پر مسلسل زور دینے کا نتیجہ ہے ، جس سے آنے والے برسوں میں ترقی کی توقع ہے ۔