سرینگر//
جموںکشمیر پولیس نے شمالی ضلع بارہ مولہ کے اوڑی علاقے میں دو دہشت گرد گروہوں کا پردہ فاش کرتے ہوئے۸دہشت گرد معاونین کو اسلحہ وگولہ بارود سمیت حراست میں لینے کا دعویٰ کیا ہے ۔
ایس ایس پی بارہمولہ آمود ناگپوری نے ایک پریس کانفرنس کے دوران بتایا کہ ۱۶آر آر اور بارہمولہ پولیس نے چرنڈا اوڑی میں ناکہ لگایا جس دوران ایک مشتبہ نوجوان نے سیکورٹی فورسز کو دیکھتے ہی راہ فرار اختیار کرنے کی کوشش کی تاہم سلامتی عملے نے پیشہ وارانہ صلاحیتوں کو بروئے کا رلا کر نوجوان کو حراست میں لیا۔
ناگپوری نے بتایا کہ گرفتار نوجوان کی شناخت شوکت علی آعوان ولد عبدالکریم آعوان ساکن چرنڈا اوڑی کے بطور ہوئی اور اس کے قبضے سے دو گرینیڈ برآمد کرکے ضبط کئے گئے ۔
ایس ایس پی نے مزید بتایا کہ گرفتار نوجوان نے پوچھ تاچھ کے دوران دو ساتھیوں کے نام ظاہر کئے جن کی شناخت شکور الدین اور محمد صادق کھٹانہ کے بطور ہوئی اور ان کے قبضے سے بھی دو گرینیڈ ، ایک چینی پستول ، ایک پستول میگزن اور چار راونڈ برآمد کئے گئے ۔
ناگپوری نے بتایا کہ۱۱؍اگست ۲۰۲۳کو پوران تھاجل اوڑی میں ناکہ چیکنگ کے دوران سیکورٹی فورسز نے ایک ماروتی سوفٹ کو روکنے کا اشارہ کیا۔
ایس ایس پی نے بتایا کہ گاڑی میں سوار ڈرائیور اور مزید چار افراد نے ناکہ پارٹی کو بتایا کہ وہ ہسپتال جارہے ہیں لہذ ا انہیں آگے جانے کی اجازت دی جائے تاہم سیکورٹی فورسز کو گاڑی میں سوار افراد پر شک ہوا اور فوری طورپر گاڑی کی تلاشی لی ۔ان کے مطابق دوران تلاشی گاڑی سے چار ہینڈ گرینیڈ، دو پستول ، چار پستول میگزین، دس گولیو ں کے راونڈ اور پچاس ہزار روپیہ نقدی برآمد کئے گئے ۔
ایس ایس پی نے بتایا کہ سبھی پانچ افراد کو حراست میں لے لیا گیا اور ان کی بعد میں شناخت اختر بھائی ولد نیاز بٹ ساکن تارزو سوپور ، محمد اسلم کھٹانہ ولد عطامحمد ساکن چرنڈا اوڑی ، منیر احمد ولد محی الدین وہ جبلہ اوڑی ، مدثریوسف ولد محمد یوسف ساکن کرانکشون اور بلال احمد ڈار ولد غلام محی الدین ساکن ہردہ شیوا سوپور کے بطور ہوئی ۔
ناگپوری نے پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ گرفتار شدگان پاکستان میں مقیم دہشت گرد ہینڈلرز کے کہنے پر اسلحہ وگولہ بارود کی سرحد پار اسمگلنگ کے کام پر مامور تھے اور وہ اسلحہ وگولہ بارود کو لشکر طیبہ کے دہشت گرد تک پہنچانے کی فراق میں تھے ۔پولیس نے اس سلسلے میں کیس درج کرکے مزید تحقیقات شروع کی۔
دریں اثنا جموں وکشمیر پولیس نے شمالی قصبہ سوپور میں لشکر طیبہ سے وابستہ دو دہشت گردمعاونین کو گرفتار کرکے ان کی تحویل سے اسلحہ و گولہ بارود بر آمد کرنے کا دعویٰ کیا ہے ۔
ایک پولیس ترجمان نے اپنے ایک بیان میں تفصیلات فراہم کرتے ہوئے کہا کہ پولیس اور فوج کی۵۲آر آر کی ایک مشترکہ پارٹی نے شیر کالونی تارزو میں قائم ایک چیک پوائنٹ پر دو مشتبہ افراد کو روکا جنہوں سیکورٹی فورسز کو دیکھتے ہی فرار ہونے کی کوشش کی۔
ترجمان نے بیان میں کہا’’تاہم سیکورٹی فورسز اہلکاروں نے دونوں کو بر سر موقع ہی دھر لیا‘‘۔
بیان میں گرفتار شدگان کی شناخت منظور احمد بٹ ولد عبدالرشید بٹ اور تنویر احمد لون ولد غلام محمد لون ساکنان در نبمل تارزو کے بطور کی گئی۔
پولیس بیان میں کہا گیا کہ دونوں کا تعلق کالعدم دہشت گرد تنظیم لشکر طیبہ سے ہے ۔انہوں نے کہا کہ تلاشی کے دوران ان کی تحویل سے۲گرینیڈ‘۸پستول اور دوسرا قابل اعتراض مواد بر آمد کیا گیا۔
بیان کے مطابق اس سلسلے میں متعلقہ دفعات کے تحت ایک کیس درج کرکے مزید تحقیقات شروع کی گئی ہے ۔
دریں اثناشمالی ضلع بانڈی پورہ میںدہشت گرد معاون کے خلاف پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت کیس درج کرکے کوٹ بلوال جیل منتقل کیا گیا۔
پولیس کے ایک ترجمان نے ٹویٹ کے ذریعے جانکاری دیتے ہوئے بتایا کہ بانڈی پورہ میں لشکر طیبہ سے وابستہ دہشت گردمعاون کے خلاف پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت کیس درج کرکے سینٹرل جیل کورٹ بلوال جموں منتقل کیا گیا۔
ترجمان نے دہشت گردمعاون کی شناخت مقصود احمد ملک کے بطور کی ہے ۔پولیس کا کہنا ہے کہ ملک مخالف سرگرمیوں کی پاداش میں دہشت گردمعاون کے خلاف پی ایس اے کے تحت کیس درج کیا گیا ۔