سرینگر//
لیفٹیننٹ گورنر جموں و کشمیر منوج سنہا نے منگل کو کہا کہ حکومت جموں و کشمیر کو دہشت گردی سے پاک بنانے کے لیے پرعزم ہے۔
سنہا نے کہا کہ سیکورٹی فورسز دہشت گردی کے تابوت اور اس کے ماحولیاتی نظام میں آخری کیل ٹھونکنے کے لیے انتھک محنت کر رہے ہیں۔
لیفٹیننٹ گورنر نے بخشی اسٹیڈیم، سرینگر میں ۷۷ویں یوم آزادی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا’’ہماری حکومت جموں کشمیر کو دہشت گردی سے پاک خطہ بنانے کیلئے پرعزم ہے۔ سرحد پار سے حمایت یافتہ دہشت گردی نے معاشرے کیلئے کینسر کا کام کیا۔ ہماری سیکورٹی فورسز دہشت گردی کے تابوت اور اس کے ماحولیاتی نظام میں آخری کیل ٹھونکنے کیلئے انتھک محنت کر رہی ہیں۔‘‘
جموں کشمیر میں پرامن ماحول کو یقینی بنانے کیلئے سیکورٹی فورسز کے کردار کی تعریف کرتے ہوئے لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ جموں کشمیر کے پہاڑ ہماری افواج کے جوانوں کی انمول قربانیوں کے گواہ ہیں جنہوں نے ملک کی سالمیت اور خودمختاری کے لیے اپنی جانیں نچھاور کیں۔
ایل جی سنہا نے کہا’’۷۷ویں یوم آزادی کی تقریبات کے موقع پر، میں شہداء کو سلام پیش کرتا ہوں اور ان کے اہل خانہ کو یقین دلانا چاہتا ہوں کہ پورا جموں کشمیر اور قوم شہداء کے ساتھ کھڑی ہے۔ آپ کو کسی بھی طرح سے مایوس نہیں کیا جائے گا‘‘ ۔
لیفٹیننٹ گورنرنے کہا کہ ایک طویل وقفے کے بعد غیر ملکی سیاحوں کی آمد میں اضافہ ہوا ہے کیونکہ یو ٹی میں غیر ملکی مہمانوں کی آمد میں۵۹فیصد اضافہ ہوا ہے جبکہ کچھ ممالک کی جانب سے نافذ منفی سفری ایڈوائزری جلد ہی ہٹانے کی امید ہے۔
سنہانے کہا کہ اس سال اب تک۲۷ء۱ کروڑ سیاحوں بشمول غیر ملکیوں نے جموں و کشمیر کا دورہ کیا۔ان کاکہنا تھا’’اعداد و شمار میں غیر ملکیوں کی ایک خاصی تعداد بھی شامل ہے۔ اس سال ہم نے غیر ملکی سیاحوں کی آمد میں۵۹فیصد اضافہ دیکھا ہے۔ اس سال کے کامیاب جی ٹونٹی ورکنگ گروپ اجلاس نے جموں و کشمیر کو عالمی سطح پر دھکیلنے میں مدد کی۔ مئی میں سری نگر میں منعقدہ جی ٹنوٹی ٹورازم ورکنگ گروپ میٹنگ میں ۲۷ممالک کے شرکاء ایک مثبت پیغام کے ساتھ چلے گئے‘‘۔ان کا مزید کہنا تھا’’جموں و کشمیر کو امن اور فطرت کی خوبصورتی کی جگہ کے طور پر پہچانا جا رہا ہے‘‘۔
لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ اس سال کی امرناتھ یاترا نے نہ صرف ملک کے عقیدت مندوں کو بلکہ غیر ملکی یاتریوں کو بھی اپنی طرف متوجہ کیا۔
ایل جی نے کہا کہ آج جموں کشمیر اپنی تبدیلی اور پرامن ماحول کے لیے پہچانا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا’’مجھے یقین ہے کہ کچھ ممالک کی طرف سے جموںکشمیر پر عائد منفی ٹریول ایڈوائزریز جلد ہی ختم کر دی جائے گیــ۔
سنہا نے کہا کہ انتظامیہ اس بات کو یقینی بنانے کی پوری کوشش کر رہی ہے کہ عام آدمی بغیر کسی دباؤ اور پریشانی کے اپنی مرضی کی زندگی گزار سکے۔ ان کاکہنا تھا’’جب میں نے جموں کشمیر میں بطور ایل جی جوائن کیا تھا، تین سال پہلے، میں نے کوئی وعدہ نہیں کیا تھا اور اس کے بجائے کہا تھا کہ میں وعدے پورے کرنے آیا ہوں‘‘۔
ایل جی نے کہا کہ ان کی انتظامیہ جموں و کشمیر کے ہر شہری کے چہرے پر مسکراہٹ دیکھنے کی کوشش کر رہی ہے۔انہوں نے کیا’’ہم جموں و کشمیر کو امن، خوشحالی اور ترقی کے لیے پرعزم ہیں۔ آج، نئی سڑکیں، ریل لائنیں، بجلی کے نئے منصوبے، ہوائی اڈے کے ٹرمینلز، سنیما ہال، دریا کے خوبصورت کنارے بن رہے ہیں جبکہ بہت کچھ کام ہونے والا ہے‘‘۔
جموں و کشمیر میں تبدیلی کے بارے میں بات کرتے ہوئے، ایل جی نے کہا کہ اس سال۲۷ء۱ کروڑ سیاحوں نے جموں و کشمیر کا دورہ کیا جبکہ امرناتھ یاترا پرامن طریقے سے جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ۳۴سالوں میں پہلی بار محرم کے جلوس کو روایتی راستوں سے گزرنے کی اجازت دی گئی۔ انہوں نے کہا’’کشمیر میں ہوم اسٹے‘خیمہ گاہوں کی سہولیات، جبکہ فلم پالیسی، اور سیاحوں کیلئے۳۰۰ نئے سیاحتی مقامات کا افتتاح جموں و کشمیر کا مشاہدہ ہے‘‘۔
سنہانے کہا کہ جموں و کشمیر حکومت نوجوانوں کو مختلف شعبوں میں بہترین کارکردگی کا ہر ممکن موقع فراہم کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر میں روزانہ ۲۰ لاکھ ای ٹرانزیکشن ہوتے ہیں جو اسے ڈیجیٹل طور پر تبدیل شدہ جگہوں میں سے ایک بناتا ہے۔
ایل جی نے کہا کہ آزادی کا امرت کال جو۲۰۴۷ میں ہوگا، جموں و کشمیر کو ملک کے بہترین اور ترقی پسند مقامات میں شمار کیا جائے گا۔