گاندربل/۱۴اگست
جموں کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر ‘منوج سنہا نے جمعرات کو کہا کہ کشمیر میں تین دہائیوں کا طویل تنازعہ ”کچھ لوگوں کا کاروبار“ تھا جنہوں نے اپنی تجوریاں بھریں جبکہ عام آدمی کو ہر محاذ پر نقصان اٹھانا پڑا۔
تاہم، انہوں نے فوری طور پر یہ اضافہ کیا کہ سیکورٹی فورسز دہشت گردی کے تابوت میں آخری کیل ٹھونک رہی ہیں اور امن کو ایک مستقل چیز بنانے کے لیے دہشت گردی کے پورے ماحولیاتی نظام کو ختم کر رہی ہیں۔
سونمرگ میں گولڈن گلوری ایکو پارک اور ’میری ماں میرا دیش‘ کے تحت دیگر تقریبات کا افتتاح کرنے کے بعد ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے، ایل جی نے کہا کہ تین دہائیوں سے کشمیر کے چہرے پر تنازعات کا ٹیگ درحقیقت کچھ لوگوں کے لیے ایک ’بہترین کاروباری موقع‘ تھا جن کی پہلی کوشش اپنی جیبیں بھرنی تھی جبکہ ایک عام آدمی کو ہر محاذ پر مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔
ایل جی نے کہا”اب، سیکورٹی فورسز دہشت گردی کے تابوت میں آخری کیل ٹھونکنے کے لیے اپنی پوری توانائی صرف کر رہی ہیں۔ جموں و کشمیر میں امن کو ایک مستقل چیزبنانے کے لیے دہشت گردی کے ایکو سسٹم کو مکمل طور پر ختم کیا جا رہا ہے“۔
سنہا نے کہا کہ جموں کشمیر کے لوگوں کو آزاد زندگی اور اپنی پسند کی زندگی گزارنے کا حق ہے۔ وہ دن گئے جب انہیں دوسروں کی ہدایت پر زندگی گزارنے کے لیے کہا جاتا تھا۔ کچھ لوگ کاروبار میں واپس آنے کے لیے سڑکوں پر ہونے والے تشدد کو بحال کرنا چاہتے ہیں، لیکن ان کے منصوبے تمام محاذوں پر ناکام ہو جائیں گے۔
ایل جی کا کہنا تھا ”آج، علیحدگی پسندی، دہشت گردی اور سڑکوں پر تشدد ماضی کی بات ہے“۔
سنہا نے کہا کہ ہر سرکاری اسکیم پر پہلا حق غریب آدمی کا ہوتا ہے۔ ”مجھے نہیں معلوم کہ جب ہم نے بے زمینوں کے لیے زمین کا اعلان کیا تو کچھ لوگوں کے پیٹ میں درد کیوں محسوس ہوا۔ پہلے مرحلے میں پی ایم اے وائی اسکیم کے تحت 2711 لوگوں کو زمین فراہم کی گئی۔ گھر صرف غریبوں کا گھر نہیں ہے بلکہ خوابوں کو پورا کرنے کے ایک طویل سفر کا آغاز ہے،۔
ایل جی نے مزید کہا”مزید 8000 لوگ جن میں زیادہ تر بکروال ہیں، بے زمینوں کے لیے زمین کے اہل ہیں۔ اگر کچھ لوگ اپنے پیٹ میں درد محسوس کرتے ہیں تو انہیں یہ درد برداشت کرنا پڑے گا“۔
سنہا نے کہا کہ اس سال اب تک 10 لاکھ سیاح سونمرگ اور گاندربل گئے ہیں۔ ”ضلع میں 130 ہوم اسٹے دستیاب ہیں۔ ہوم اسٹے نے گاندربل کے لوگوں کو روزی کمانے کا ایک بہترین موقع فراہم کیا“۔انہوں نے کہا کہ گاندربل کے لوگوں نے لاکھوں امرناتھ یاتریوں کی میزبانی کی۔
ایل جی نے کہا، ”میں یہ ریکارڈ پر رکھنا چاہتا ہوں کہ تمام امرناتھ یاتری بھائی چارے، امن اور ہم آہنگی کے پیغام کے ساتھ واپس گئے تھے۔“ انہوں نے یہ بھی کہا کہ گاندربل ترقی اور امن کی نئی بلندیوں کو چھو رہا ہے۔